کسی کو اجازت نہیں ہوگی کہ وہ پاکستان یا کسی اور کیخلاف ہماری زمین استعمال کرے :ترجمان طالبان 

Afghanistan,Kabul,US Forces,Afghan Peace Process,Zabihullah Mujahid

کابل :ترجمان افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ صرف 10 دنوں کے اندر افغانستان میں امن قائم کر دیا ،کسی ماں،بہن، بیوہ یا کسی خاتون کا کوئی نقصان نہیں ہوا،کابل سمیت کسی بھی حصے میں کوئی مسئلہ نہ ہونا انتہائی اہم بات ہے ،ہماری حکومت میں کسی کو اجازت نہیں ہوگی کہ وہ پاکستان یا کسی دوسرے ملک کیخلاف ہماری زمین استعمال کرے ۔

القاعدہ ،تحریک طالبان پاکستان سے متعلق دو ٹوک اعلان :

طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے القاعدہ اور ٹی ٹی پی سے متعلق کہا کہ القاعدہ یا ٹی ٹی پی سے متعلق کوئی کمیشن نہیں بنا،اس بارےعلم نہیں،یہ واضح ہے افغان سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہوگی،سی آئی اے ڈائریکٹر کی ملاغنی برادرز سے ملاقات کے بارے میں ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ ایسی کوئی ملاقات نہیں ہوئی ،ہمارے دروازے سب کیلئے کھلے ہیں،آئیں مل کر کام کریں،میڈیا کے محاصرے کی کوئی پالیسی نہیں ہے،میڈیا سے متعلق کوئی واقعہ ہوا تو اس کی تحقیق کریں گے، غیر ملکی صحافیوں کے خلاف کچھ نہیں کیا، افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں،طالبان کی طرف سے کوئی مسلح کارروائی اس وقت نہیں ہورہی،انہوں نے کہابے وفا ممالک اور لوگوں کی فہرست طویل ہے،وقت آنے پر بات کریں گے,مشرف سے متعلق پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان طالبان نے کہا  یہ ہماراموضوع نہیں ہے۔

31 اگست کی ڈیڈ لائن :

افغان طالبان ترجمان  نے دو ٹوک اعلان کرتے ہوئے کہا 31 اگست تک امریکہ اور دیگر ممالک کی فوجیں نکل جائیں ،31 اگست کی ڈیڈ لائن میں کسی طرح کی توسیع نہیں ہوگی،کیونکہ امریکہ اور اتحادیوں نے افغانستان سے انخلا کا معاہدہ کر رکھا ہے،ڈیڈلائن پر عمل نہ کیا گیا تو آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے،ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا افغانستان میں نئی حکومت مغربی طرز کی نہیں ہوگی،تمام ممالک سے کہتے ہیں وہ اپنے سفارتخانے بند نہ کریں،کام جاری رکھیں،سب کو تحفظ فراہم کیا جائے گا ،ہمارے لوگ ان سفارتخانوں کے تحفظ کیلئے موجود ہیں ۔

بھارت کا منفی پروپگینڈااور طالبان کا ردعمل :

بھارت سے متعلق بات چیت کرتے ہوئے ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ بھارت کی طرف سے منفی پروپگینڈا دیکھا ہے لیکن ہم چاہتے ہیں کہ اگر کوئی مسئلہ ہے تو اسے سفارتی سطح پر حل کیا جائے ۔

امن و امان کی صورتحال:

ترجمان افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا حالیہ کچھ روزمیں پورے ملک میں تشددیا قتل کا کوئی واقعہ سامنے نہیں آیا،گزشتہ 20 سال سے افغانستان جنگ و جدل اور اندرونی خانہ جنگی کا شکار رہا ہے،لیکن ہم نے آتے ہی انتہائی مختصر عرصہ میں پورے افغانستان میں امن قائم کر کے دکھایا ہے ،کابل سمیت ملک کےکسی بھی حصےسےتشددکاکوئی واقعہ سامنے نہیں آیا،تشدد کا کوئی واقعہ نہ ہونا ہم سب کیلئے خوش آئندہ ہے۔

ذبیح اللہ مجاہد نے کہا 10 روز سے کابل سمیت پورے افغانستان میں امن ہے،افغانستان میں حالات کنٹرول میں ہیں،سیاسی مشاورتی عمل شروع ہوچکا ہے،ملک اور عوام کی خدمت  کرنے والے ادارے فعال ہیں،تمام بینکوں نےآزادی کےساتھ کام شروع کردیا ہے،لوگ بینکوں سے اپنی رقوم نکلوا سکتے ہیں،چاہتے ہیں حکومت سازی کا عمل جلد مکمل ہو جائے،حکومت بنانے کیلئے مشاورتی عمل جاری ہے۔

کابل ائیر پورٹ پر افرا تفری:

طالبان ترجمان کا کہنا تھا تمام اسپتال مکمل طور پر فعال ہیں،مریضوں کا علاج جاری ہے،تمام تعلیمی اداےبھی کھلے ہیں، طلبا اسکول جار رہے ہیں،کوشش ہے کابل میں ٹریفک کے مسائل پر جلد قابو پالیا جائے،سرکاری ٹی وی اور ریڈیو کی نشریات مسلسل چل رہی ہیں،افغان عوام کیلئے کابل ایئرپورٹ کا راستہ مکمل طور پر بند ہے،صرف غیر ملکیوں کیلئے کابل ایئرپورٹ کو کھولا گیا ہے،افرا تفری سے بچنے کیلئے کابل ائیر پورٹ پر جانےو الے تمام راستے افغانیوں کیلئے بند کر دئیے ہیں ،افغان عوام سے اپیل کرتے ہوئے طالبان ترجمان نے کہا عام معافی کا اعلان کر چکے ہیں لوگ اپنے گھروں میں محفوظ رہیں گے ۔

ذبیح اللہ مجاہد نے کہا افغان عوام ملک سے باہر جانے کے بجائے افغانستان میں ہی رہیں،کوشش کر رہے ہیں تمام مسائل گفت و شنید سے حل کریں،چاہتے ہیں حکومت سازی کا عمل جلد مکمل ہو جائے،انہوں نے کہا غیر ملکی سفارتکاروں کویقین دلاتےہیں وہ محفوظ ہیں اورانہیں کوئی خطرہ نہیں،غیرملکی سفارتکاروں سےتوقع ہےوہ افغانستان میں سرگرمیاں جاری رکھیں گے۔

وادی پنجشیر  کی تازہ ترین صورتحال :

وادی پنجشیر کا ذکر کرتے ہوئے افغان طالبان ترجمان کا کہنا تھا پنج شیر کا معاملہ حل ہو جائے گا،افغانستان میں تمام اقوام ایک ہیں،پنج شیر کے مزاحمتی اہلکاروں کو ہتھیار پھینک دینے چاہیں،افغانستان کے تمام قبائل افغانستان کی تعمیر و ترقی میں ہمارا ساتھ دیں ،امید ہے پنج شیر کا معاملہ بھی بات چیت سے حل کرلیا جائے گا،امید ہے وہاں جنگ و جدل کا معاملہ درپیش نہیں ہوگا،طالبان پنج شیر کا مسئلہ امن سے حل کرنے پر یقین رکھتے ہیں۔


طالبا ن ترجمان نے امریکہ سے کہا کہ وہ کابل ائیر پورٹ پر افغان شہریوں کو اشتعال دلانے کی کوشش نہ کریں ،افغان شہریوں کے انخلا کی اجازت نہیں دی جائے گی،صورتحال معمول پر آنے تک خواتین کو تنخواہیں گھروں پر ہی ملیں گی۔