جوبائیڈن کا افغانستان سے انخلا کی تاریخ میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ

جوبائیڈن کا افغانستان سے انخلا کی تاریخ میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ
کیپشن: جوبائیڈن کا افغانستان سے انخلا کی تاریخ میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ
سورس: فائل فوٹو

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے افغانستان سے انخلا کی تاریخ میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے پینٹاگون کی سفارش پر یہ فیصلہ کیا ہے۔ امریکی صدر نے 31 اگست تک فوجی انخلا مکمل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

خیال رہے کہ آج کابل میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ نئی حکومت مغربی جمہوریت طرز کی نہیں ہوگی۔ ملک میں حالات مکمل کنٹرول میں ہیں، حالیہ دنوں میں ملک بھر میں تشدد یا قتل کا کوئی واقعہ سامنے نہیں آیا۔

ترجمان طالبان نے کہا کہ کابل ایئرپورٹ کےعلاوہ پورےملک میں حالات نارمل ہیں،تمام بینکوں نےآزادی کےساتھ کام شروع کردیاہے، لوگ بینکوں سےاپنی رقوم نکلواسکتےہیں۔ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ تمام افغانوں کوتحفظ کایقین دلاتےہیں،  عام معافی کے اعلان پر قائم ہیں، وہ دربدرہونےکی بجائےاپنےملک میں باعزت طریقےسےرہیں۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ چاہتے ہیں کہ 31 اگست تک غیر ملکی انخلا مکمل ہو جائے۔ 31اگست تک انخلامکمل نہ ہونے کی صورت میں اپنے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ اپنے لوگ نکال لیں، افغان عوام  کو لے جانے کی اجازت نہیں دیں گے۔امریکا افغان عوام کو وطن چھوڑنے کی ترغیب نہ دے۔ امریکا ہنرمند افغانوں کا انخلا کرانےسے باز رہے۔

یاد رہے کہ طالبان نے گزشتہ روز امریکا اور اس کے اتحادیوں کو واضح کیا تھا کہ غیر ملکی فوجی انخلا کی تاریخ میں توسیع نہیں کی جائے گی۔ افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا تھا کہ امریکہ اور نیٹو کی افواج کے  انخلا کی تاریخ میں توسیع نہیں ہو گی۔

انہوں نے واضح کیا ہے کہ 31 اگست غیر ملکی افواج کے انخلا کی ڈیڈلائن نہیں بلکہ ان کے لیے ریڈلائن ہے۔

سہیل شاہین نے خبردار کیا کہ اگر اس میں توسیع کی جاتی ہے، تو اسے قبضے میں توسیع سمجھا جائے گا اور اس پر شدید ردعمل بھی آ سکتا ہے۔