امریکا کا ایسا شخص جس کو بغیر جرم کے31سال سزا بھگتنی پڑی

امریکا کا ایسا شخص جس کو بغیر جرم کے31سال سزا بھگتنی پڑی

نیو یارک :امریکا میں ایک شخص نے ایسے جرم پر تین دہائیوں سے زائد عرصہ جیل کی سلاخوں کے پیچھے گزار دیئے جو اس نے کیا ہی نہیں تھا اور بے گناہی ثابت ہونے پر اسے زرتلافی کے طور پر صرف 75 ڈالرز (7800 پاکستانی روپوں سے زائد) ہی دیئے گئے۔سی این این کی رپورٹ کے مطابق 60 سالہ لارنس میکینی امریکی ریاست ٹینیسی کے علاقے ممفس سے تعلق رکھتے ہیں اور انہوں نے 1978 میں ایک خاتون کے ریپ اور اس کا ٹیلیویڑن چرانے کے الزام پر 115 سال قید کی سزا سنائی گئی، جب ان کی عمر 22 سال تھی۔

31 سال بعد یعنی 2009 میں انہیں اس وقت پیرول پر رہا کیا گیا جب نئے ڈی این اے شواہد سے ثابت ہوا کہ وہ جائے واردات پر موجود ہی نہیں تھے۔اب لارنس میکینی دس لاکھ ڈالرز زرتلافی کے طور پر حاصل کرنے کا حق رکھتے ہیں مگر اس کے لیے ریاستی پیرول بورڈ کی جانب سے کیس کی سماعت ضروری ہے جسے دو بار مسترد کیا جاچکا ہے۔
انہوں نے ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران بتایا ' میری زندگی ختم ہوچکی اور میری پوری عمر انہوں نے چرالی۔اس وقت یہ معمر شخص ایک چرچ میں کام کررہا ہے اور پادری بننے کا ارادہ رکھتا ہے ،ان کا کہنا ہے ' اس جرم کے دھبے نے مجھے معاشرے میں تنہا کردیا ہے، میرے پاس اب کیرئیر بنانے یا گھر خریدنے کا موقع نہیں، میں 20، 30 اور 40 کی دہائی جیسے اپنی عمر کے قیمتی برسوں کو کھو چکا ہوں، مگر میں خدا کا ملازم ہوں اور اس کی نعمتیں اپنی بیوی کے لیے چاہتا ہوں'۔