'نوجوانوں پر خصوصی توجہ دیکر انہیں معاشرے کیلئے مفید بنایا جا سکتا ہے'

'نوجوانوں پر خصوصی توجہ دیکر انہیں معاشرے کیلئے مفید بنایا جا سکتا ہے'

لاہور: وزیر داخلہ احسن اقبال نے میڈٰیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہم سب اس ملک کے لئے کام کر رہے ہیں اور پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جہاں نوجوانوں کی اکثریت ہے جن کی مدد سے ہم اس ملک کو آگے لیکر جانا چاہتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ترقی یافتہ ممالک کے پاس نوجوانوں کی کمی ہے اور دنیا میں نوجوانوں کا 80 فیصد حصہ ترقی پذیر ممالک میں ہے۔ نوجوانوں پر خصوصی توجہ دے کر انہیں معاشرے کیلئے مفید بنایا جا سکتا ہے۔ توانائی سے بھرپور نوجوان کو پاکستان کی ترقی کیلئے استعمال کرنا چاہیئے۔

وزیر داخلہ احسن اقبال نے ہمیں ایک روڈ میپ کی ضرورت ہے اور 2013 سے پہلے کوئی روڈ میپ نہیں تھا جبکہ آمد و رفت کے ذرائع کے زبوں حالی کا شکار تھے جبکہ توانائی کے شعبوں پر بھی کوئی توجہ نہیں دی گئی جس کی وجہ ملک کی انڈسٹری کو تالے لگ گئے۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ملک کا سب سے اہم ادارہ پارلیمنٹ ہے اور اس کے بطن سے آئین پیدا ہوتا ہے۔ پارلیمنٹ یہ فیصلہ کرتی ہے کہ سپریم کورٹ کے اندر کتنے جج ہوں گے اور ان کی اہلیت کیا ہو گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کو شدید ترین سازشوں کا سامنا ہے، اورہمارے دشمن انتشار پیھلانے کے لیے اضافی وقت کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ اس لیے ملک میں کوئی ادارہ یا فرد اسے انتشار کی طرف لے کر جائے گا تو وہ ملک دوستی نہیں ہو گی اور ہمیں اس وقت یکجہتی کی ضروری ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہمارا ہمسایہ ملک سرجیکل اسٹرائیک کی دھمکیاں دے رہا ہے اور ہم ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ ملک کے سیاسی استحکام پر بھی سرجیکل اسٹرائیک کی جا رہی ہے جس کی کوئی گنجائش نہیں اور ایک طرف دشمن اسٹرائیک کی دھمکیاں دے رہا ہے اور ایک طرف استحکام پر ہم خود اسٹرائیک کریں۔

احسن اقبال نے مزید کہا کہ اس وقت کے اقدامات سے تاثر ابھر رہا ہے کہ سیاست میں ٹارگٹ کلنگ کا عمل شروع ہو گیا ہے۔ ملک کی سیاست بہت آگے نکل چکی ہے اور پاکستان کی سیاست اب پرائمری کی طالب علم نہیں جبکہ شہری ہر عمل کا تجزیہ کرتے ہیں۔

 

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں