احد چیمہ وہ طوطا ہے جس میں شہباز شریف کی جان ہے، عمران خان

احد چیمہ وہ طوطا ہے جس میں شہباز شریف کی جان ہے، عمران خان

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا احد چیمہ وہ طوطا ہے جس میں شہباز شریف کی جان ہے کیونکہ وہ وزیر اعلیٰ پنجاب کو فرنٹ مین ہے۔ اس کے علاوہ احد چیمہ وہ افسر تھا جو اربوں روپے کے ٹھیکے ہینڈل کر رہا تھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ شہباز شریف نے ان لوگوں کو اداروں میں چن چن کر بٹھایا جس کی وجہ سے تمام ادارے تباہ ہو گئے جبکہ فواد حسن فواد بیوروکریسی کے گاڈ فادر ہیں۔ بڑے گاڈ فادر نے اپنا اور چھوٹے گاڈ فادر نے پنجاب میں اپنا سسٹم بنایا ہوا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا احد چیمہ ہے یا نیلسن منڈیلا جو اس کے حق میں لاہور میں بینرز لگ گئے ہیں۔ لاہور ڈویلمپنٹ اتھارٹی کے سابق ڈائریکٹر جنرل پر کرپشن کے الزامات ہیں تو اس کا احتساب ہونا چاہیے۔

عمران خان نے پنجاب کی بیوروکریسی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیوروکریٹ کا کام ملک کی خدمت کرنا ہے نا  کہ شریف خاندان کی۔

عمران خان نے کہا احد چیمہ کیس میں بڑے انکشافات ہونگے جبکہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز بھی اس کیس میں پھنسیں گے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ شہباز شریف نے نو سالوں میں نو ہزار ارب روپے پنجاب میں خرچ کیا ہے اور میگا پروجیکٹ بنانے کا مقصد پیسہ بنانا ہوتا ہے۔ ملتان میڑو میں بسیں چل نہیں رہی اور لاہور میڑو بس ڈھائی ارب روپے کا خسارے میں چل رہا ہے تاہم ہم نیب سے مطالبہ کرتے ہیں کہ میڑو پراجیکٹ کے سارے کیسز کھولے جائیں۔

یاد رہے کہ عمران خان نے آج وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور سرکاری افسروں کی کرپشن کا گٹھ جوڑ بے نقاب کرنے کا اعلان کر رکھا تھا۔ گذشتہ روز ان کا کہنا تھا کہ احد چیمہ کی گرفتاری پر بیوروکریسی کا احتجاج شرمناک ہے۔

واضح رہے کہ نیب نے 21 فروری کو کارروائی کرتے ہوئے لاہور ڈویلمپنٹ اتھارٹی کے سابق ڈائریکٹر جنرل احد چیمہ کو آشیانہ اقبال ہاؤسنگ سوسائٹی کی 32 کنال اراضی غیر قانونی طور پر الاٹ کرنے اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات پر گرفتار کیا تھا۔

نیب حکام کی جانب سے اگلے ہی روز احد چیمہ کو عدالت میں پیش کیا گیا جس پر عدالت نے انہیں 11 روزہ جسمانی ریمانڈ پر حوالے کر دیا تھا۔

احد چیمہ کی گرفتاری کے بعد پنجاب حکومت اور بیوروکریسی میں ہلچل دیکھی جا رہی ہے۔ گرفتاری کے بعد کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا تھا جب کہ صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے دوران ہنگامہ آرائی ہوئی اور صوبے کے سول آفیسرز نے بھی ہنگامی اجلاس طلب کرتے ہوئے مذمتی قرارداد منظور کی تھی۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں