ملکی حالات درست کرنا ہماری ذمہ داری، کوئی باہر سے آ کر ٹھیک نہیں کرے گا: وزیراعظم

ملکی حالات درست کرنا ہماری ذمہ داری، کوئی باہر سے آ کر ٹھیک نہیں کرے گا: وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملکی حالات درست کرنا ہماری ذمہ داری ہے ، کوئی باہر سے آکر ٹھیک نہیں کرے گا، سکیورٹی فورسز ملکی سلامتی کو یقینی بنانے کیلئے پر عزم ہیں جبکہ معاشی استحکام کیلئے سیاسی استحکام ناگزیر ہے تاہم ایک سیاسی جماعت کی کوشش ہے کہ معاملات سڑکوں پر حل کئے جائیں۔ 
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کا جائزہ اجلاس ہوا جس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پشاور سانحہ کے بعد نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کا جائزہ اجلاس ہے جبکہ کراچی میں بھی انتہائی افسوسناک واقعہ ہوا، گزشتہ اجلاس میں ہم نے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد سے متعلق فیصلے کئے تھے۔ 
انہوں نے کہا کہ ہماری سکیورٹی فورسز نے بہادری کے ساتھ دہشت گردی کا مقابلہ کیا، آرمی پبلک سکول پر حملے کے بعد نیشنل ایکشن پلان تشکیل دیا گیا تھا، نوازشریف کے دور میں نیشنل ایکشن پلان پر تمام سٹیک ہولڈرز کو متحد کیا گیا اور سانحہ پشاور کے بعد تمام جماعتوں کو مدعو کیا گیا مگر ایک سیاسی جماعت نے اجلاس میں شرکت نہیں اور اس کی کوشش ہے کہ معاملات سڑکوں پر حل کئے جائیں۔ 
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کو معاشی چیلنجز درپیش ہیں لیکن جلد ان مسائل سے نکل آئیں گے، سیاسی حلیفوں سمیت ہم سب نے سیاست کو داؤ پر لگایا ہے اور اتحادی جماعتیں سیاست داؤ پر لگا کر ریاست بچانے کی کوشش کر رہی ہیں، ملکی مفادات کیلئے کسی صورت اپنی انا کو آڑے نہیں آنے دیا جانا چاہئے، پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے تو ذاتی انا کو بالائے طاق رکھنا ہو گا، معاشی استحکام کیلئے سیاسی استحکام ناگزیر ہے، ملکی حالات درست کرنا ہماری ذمہ داری ہے ، کوئی باہر سے آکر ٹھیک نہیں کرے گا۔ 
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈ (آئی ایم ایف) سے معاملات جلد طے ہو جائیں گے، ریاست کیلئے آئی ایم ایف کی کڑی شرائط ماننے پر مجبور ہیں جبکہ مشکل وقت میں دوست ممالک کے تعاون کو بھلایا نہیں جا سکتا، اتحادی حکومت ملکی مسائل حل کرنے کیلئے کوشاں ہے اور سکیورٹی فورسز ملکی سلامتی کو یقینی بنانے کیلئے پر عزم ہیں، ہمیں اپنی آنے والی نسلوں کیلئے مل بیٹھنا ہو گا۔ 

مصنف کے بارے میں