چین نے خون کے سرطان کا علاج ایک جڑی بوٹی میں ڈھونڈ لیا

چین نے خون کے سرطان کا علاج ایک جڑی بوٹی میں ڈھونڈ لیا

بیجنگ : چین کی ایک نباتاتی دوا کے ذریعے خون کے ایک خاص قسم کے سرطان ‘اکیوٹ میلوئیڈلیو کیمیا ‘کو بڑی کامیابی سے ختم کرنے کا تجریہ کیا گیا ہے۔ یہ مرض خون کے سرطان کی شدید ترین کیفیت ہے ۔

اس میں مبتلا مریضوں کو ایک خاص قسم کے پودے ‘پلیم ییو’ درخت سے کشیدکی گئی ایک دوا’ ہوموہیرنگ ٹونن’ کے ساتھ کینسر ختم کرنے کی روایتی دوائیں بھی کھلائی گئیں۔ مشاہدے سے معلوم ہوا کہ یہ دوا  مرض میں افاقہ دے رہی ہے۔

 یونیورسٹی آف ہانگ کانگ کے ماہرین نےبتایا کہ یہ کینسر خون کے سفید خلیات کا سرطان ہے جو بہت مشکل سے جان چھوڑتا ہے۔اس مرض میں مبتلا 24مریضوں جو جب دوا دی گئی جن میں سے 20میں سے یہ مریض شفایاب ہو گئے۔

 اس کے علاج کے لیے جس درخت سے مدد لی گئی ہے اس کا حیاتیاتی (بائیلوجیکل) نام سیفالوٹیکسس ہیرنگٹونی ہے اور جاپان اور چین میں اسے پلم ییو بھی کہتے ہیں۔اس سے بنائی گئی دوا سے رسولیوں کو بڑھانے والےپروٹین بننا بندھ ہو گئے تھے۔

مصنف کے بارے میں