لاہور: نادرا ایگزیکٹو آفس کالج رو ڈ کے عملے نے شہریوں کو تنگ کرنے کا نیا طریقہ نکال لیا

لاہور: نادرا ایگزیکٹو آفس کالج رو ڈ کے عملے نے شہریوں کو تنگ کرنے کا نیا طریقہ نکال لیا

لاہور: پاکستانیوں شہریوں کو آئی ڈی کارڈ کا حصول آسان بنانے اور اٹیسٹیشن کا عمل آسان بنانے کے لیے نیشنل ڈیٹا بیس اتھارٹی ( نادرا) کی طرف سے اہلخانہ کے کسی بھی فرد کو تصدیق کنندہ کا حق دیا گیاتھا ۔ تاہم اس قانون سے عوام کو آسانی کی بجائے مشکلات کا سامنا کر نا پڑ رہاہے ۔

تفصیلات کے مطابق ںادرا کے ایگزیکٹو آفس ٹاؤن شپ میں نادرا ملازمین کی طرف سے شہریوں کو نادرا آفس میں اپنے ساتھ کسی بھی فیملی ممبر کو لانے کے لیے کہا جاتاہے تاکہ آئی ڈی کارڈ کی تصحیح یا کسی بھی مسلے کے حل کے لیے گھر کے فرد کی اٹیسٹیشن سے فارم کی تصدیق کی جاسکے ۔ تاہم اہلخانہ کے کسی وجہ سے نہ لانے والوں کو ٹوکن ہی جاری نہیں کیا جاتا۔جس سے شہریوں کو بڑی پریشانی کا سامنا کر نا پڑتا ہے ۔ دوسری طرف نادرا  ایگزیکٹو سنٹر  کالج روڈ پر  الیکٹرونک ٹؤکن ایشواینس سسٹم عرصہ دراز سے خراب پڑا ہے جس کی وجہ سے ملازمین اپنے من پسند افراد کو  ٹوکن جاری کرتے ہیں ۔ بلکہ کئی افراد کو بغیر ٹوکن کے ہی سارے پراسس سےگزار دیتے ہیں ۔ 

شہریوں کا کہناہے کہ جب آفس پہنچتے  ہیں تو انہیں اپنے ساتھ (بھائی ، بہن ، زوجہ یا ماں ،باپ ) لانے کے لیے کہا جاتاہے ۔ جبکہ فارم کی تصدیق کا دوسرا طریقہ  جس میں کسی بھی حکومتی ادارے کے گزٹڈ آفیسر کی تصدیق ہوسکتی ہے نہیں بتا یاجاتا ۔ شہریؤں کو کائونٹر سے ہی واپس بھیج دیا جاتا ہے ۔اور ٹوکن بھی فراہم نہیں کیا جاتا ۔ ایک شہری کا کہناہے کہ اس کے گھر والے دوسرے شہر میں رہتے ہیں لیکن انہوں نے اسے ٹوکن جاری نہیں کیا جبکہ وہ کسی بھی مجاز آفیسر سے اٹیسٹیشن کروا سکتا ہے۔ 

ایک شہری حماد کا کہناہے کہ اس نے اپنے پرانے کارڈ کی تجدید کروانی تھی تاہم اسے گھر والوں میں سے کسی ایک فرد کو لانے کے لیے کہا گیا ہے جبکہ اس کے والد کا انتقال ہو چکاہے اور 80 سالہ والدہ چل پھر نہیں سکتی ۔ اس کی وجہ سے اسے کئی بار آنا پڑا ہے ۔نادرا عملے نے اسے دوسر طریقہ کار اپنانے کا کہاہی نہیں ،۔حماد کا مزید کہناتھا کہ بڑی منت سماجت کے بعد نادرا کے بڑے دفتر ایبٹ روڈ سے اس کے آئی ڈی کارڈ کی تجدید ہو سکی ۔

شہریوں نے حکام بالا سے  اپیل کی ہے کہ نادرا آفس کے عملے کے اس عمل کو روکا جائے اور شہریوں کو بڑی پریشانی سے بچایا جائے ۔