معاشی اصلاحاتی بل معیشت کی بہتری کی جانب پہلا قدم ہے ، اسد عمر

معاشی اصلاحاتی بل معیشت کی بہتری کی جانب پہلا قدم ہے ، اسد عمر
کیپشن: فوٹو فائل

 اسلام آباد: وزیر خزانہ اسد عمر نے اسلام آباد میں  نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ صورتحال کی بہتری کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے۔معیشت کو صحیح سمت میں لے جانے کیلئے اقدامات کررہےہیں۔انہوں نے کہا کہ مرکزی بینک کے اقدامات سے بھی صورتحا ل میں بہتری آئی ۔اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت  کی اور لائحہ عمل تیار کیا۔پاکستان آزاد ملک ہے کسی سے ڈکٹیشن نہیں لیں گے۔گھٹنے نہیں ٹیکیں گے ، آزاد فیصلے کریں گے۔

وزیرخزانہ اسد عمر نے کہاکہ 21 کروڑ افراد کی معیشت میں بہتری کیلئے وقت درکار ہے۔ موجودہ حالات سے نکلنے کیلئے غیر معمولی کامیابی ملی۔ملک کو 2،2 ارب ڈالر کا ماہانہ خسارہ ہورہا تھا۔پائیدار استحکام سے ہی روزگار کے مواقع اور عام آدمی کا معیار زندگی بلند   ہوگا۔معاشی اصلاحات کا جو بل پیش کیا وہ معیشت کی بہتری کا آغا ز ہے۔

انہوں نے کہا کہ برآمدات کم اور درآمدات زیادہ ہیں، فرق بڑھتا جارہا ہے، پاکستان میں 3 بنیادی خسارےہیں۔خسارہ اپنی وجوہات کےباعث تھابیرونی عوامل نہیں تھے۔ پاکستان میں سرمایہ کاری کی شرح15فیصداوردرکار25فیصدہے، جس طرح ڈیٹاآرہا ہے،جلد مزیدبہتری نظرآئےگی۔وزیرخزانہ نے کہا کہ ہم دورہ کرکے واپس نہیں آتے تھے تو کہہ دیا جاتا تھا دورہ ناکام ہوگیا جبکہ چین کیساتھ فنانسنگ کا معاہدہ تھا۔چین کے ساتھ دوسرا پہلو  تجارت کا تھا۔

وزیرخزانہ نے کہا کہ زراعت میں بہتری سے کسان خوشحال ہوگا۔ضمنی بجٹ کا مقصد معیشت کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہے۔کو ئی نیا ٹیکس نہیں لگایا صرف 1800 سی سی گاڑی پر ڈیوٹی بڑھا دی ہے ،چھوٹے  شادی  ہالوں کو ٹیکس کی چھوٹ دراصل عوام کو ریلیف ہے۔انہوں نے کہا کہ 5 سا ل میں ایک کروڑ نوکریاں پیدا کرنی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نا ن فائلرز  اضافی ٹیکس ادائیگی کے ساتھ 1300 سی سی تک گاڑی خرید سکتا ہے۔ٹیکس گوشواروں کے نظام کو آسان بنا رہےہیں جس کا  پائلٹ پروجیکٹ اسلام  آباد سے شروع  ہو گا ۔پٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس کم کرکے قیمت نیچے لائے۔