سفارتی عمارت پر حملہ، اردن اور اسرائیل میں سفارتی کشیدگی پیدا ہو گئی

سفارتی عمارت پر حملہ، اردن اور اسرائیل میں سفارتی کشیدگی پیدا ہو گئی

عمان: اردن اور اسرائیل میں سفارتی کشیدگی   پیدا ہو  گئی جب اسرائیلی گارڈ  نے مبینہ طور  پر عمان میں سفارتخانے کے قریب  ایک اردنی حملہ آور  کو   گولی مار   کر ہلاک کر دیا۔

اردن کے حکام اس اسرائیلی گارڈ سے پوچھ گچھ   کرنا  چاہتے ہیں اور اسرائیلی سفارتخانے کے  ارد گرد   کا علاقہ سیل کر دیا ہے۔ تاہم اسرائیلی سفارتخانے کا کہنا ہے کہ گارڈ   کو سفارتی استثنی حاصل ہے۔دوسرا   اردنی شہری زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہسپتال میں چل بسا۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ دوسرے شخص کو غلطی سے گولی لگی تھی۔  دونوں ممالک کے درمیان 1994 میں امن معاہدے کے بعد یہ سب سے سنجیدہ معاملہ ہے۔

اسرائیل کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ایک اردنی شخص نے رہائشی عمارت کے اندر سکیورٹی آفیسر کو پیچھے سے چاقو مارا۔ یہ رہائشی عمارت سفارتخانے کے ساتھ ہی واقع ہے۔اسرائیلی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ سکیورٹی آفیسر رہائشی عمارت میں فرنیچر رکھوانے گیا تھا۔اردن کی مقامی میڈیا کے مطابق حملہ آور 17 سالہ بڑھئی محمد ذکریا تھا۔ہسپتال میں دم توڑنے والا دوسرا اردنی شخص اس عمارت کا مالک تھا۔حملہ آور، مالک مکان اور سکتورٹی آفیسر کو ہسپتال لے جایا گیا جہاں سے سکیورٹی آفیسر واپس اسرائیلی سفارتخانے آ گیا۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق اردن اسرائیلی سکیورٹی آفیسر کو ملک چھوڑنے کی اجازت دینے سے انکار کر رہا ہے اور اسرائیلی سفارتخانے نے اپنا عملہ رہائشی عمارت میں رکھا ہوا ہے۔اسرائیل کا کہنا ہے کہ 1961 کے ویانا کنونشن کے مطابق سکیورٹی گارڈ کو تحقیق اور حراست میں لینے سے سفارتی استثنی حاصل ہے۔اردن اور اسرائیلی حکام کے درمیان بات چیت ہو رہی ہے تاکہ اس مسئلے کو حل کیا جا سکے۔

مصنف کے بارے میں