نوازشریف کی افغان مشیر سے ملاقات غداری کے ضمرے میں آتی ہے،شہزاد اکبر

Afghan Peace Process,Afghanistan,

اسلام آباد:وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے ہم افغانستان میں کسی گروپ کے ساتھ نہیں،ہم کابل میں ایسی حکومت چاہتے ہیں جس پر تمام افغان قوم کا اتفاق رائے ہو،جانتے ہیں بھارت نےافغانستان کوپاکستان کیخلاف دہشت گردی کاگڑھ بنارکھاہے،لیکن پاکستان امن کی کوششیں کرتا رہے گا ۔

وزیر اطلاعات نے نواز شریف کی افغان سلامتی امور کے مشیر حمد اللہ محب سے ملاقات پر سوال اُٹھاتے ہوئے کہا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے افغانستان کی ایسی شخصیت سے ملاقات کی جوپاکستان کیخلاف گندی زبان استعمال کر رہا ہے ،نواز شریف نے لندن میں ایسے شخص سے ملاقات کی جس کے ہندوستان سے تعلقات ڈھکے چھپے نہیں،نوازشریف سے افغان مشیر کی ملاقات افسوسناک ہے ،ن لیگ کو نوازشریف کی افغان مشیر سے ملاقات  کی وضاحت دینی چاہیے،ہم نے محب اللہ کی گندی زبان کے بعد اس سے تمام رابطے ختم کر دیئےہیں ۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے نواز شریف کی حمد اللہ محب سے ملاقات انتہائی افسوس ناک ہے ،کیا نواز شریف نے حمد اللہ  محب سے ملاقات سے پہلے پارٹی یا حکومت سے اجازت لی؟کیا ن لیگ کی لیڈرشپ کو نواز شریف نے بتایا ملاقات کا ایجنڈا کیا ہوگا،ملاقات کی تفصیل اور متن عوام کے سامنے لایا جائے،انہوں نے کہا مریم نواز کو جواب دیتے ہوئے کہا یاد رکھیں قومی سطح پر ملاقاتوں کی اہمیت الگ ہے، انفرادی ملاقاتوں کی اہمیت الگ ہے ۔

 مشیر داخلہ شہزاد اکبر کا کہنا تھا نوازشریف کی افغان مشیر سے ملاقات غداری کے ضمرے میں آتی ہے،نوازشریف کی پاکستان دشمنوں کیساتھ ملاقاتیں انتہائی افسوسناک ہیں ,انہوں نے کہا بھارت نے سائبر جاسوسی کےذریعے پاکستان پر حملہ کیا ، شہزاد اکبر کاکہناہے پیگاسس  پاناما سے بھی بڑا معاملہ ہے، اسپائی ویئر کو پاکستان کے خلاف استعمال کرنا سنگین معاملہ ہے  ،پاکستان نے پیگاسس کےذریعے جاسوسی کی تحقیقات کی ، سافٹ ویئر کےذریعے وزیراعظم سمیت اعلیٰ  ملٹری شخصیات کی  جاسوسی کی گئی، پاکستان جاسوسی کےمعاملے پر بھارت کےخلاف ایکشن لینے جا رہا ہے۔