غلام نبی آزاد کا مودی سرکار سے کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرنے کا مطالبہ

غلام نبی آزاد کا مودی سرکار سے کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرنے کا مطالبہ
کیپشن: غلام نبی آزاد کا مودی سرکار سے کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرنے کا مطالبہ
سورس: فائل فوٹو

سری نگر: کشمیری رہنما غلام نبی آزاد نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے وادی چنار کا ریاستی درجہ بحال کرنے اور گرفتار رہنماؤں کی رہائی کا مطالبہ کر دیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق نریندر مودی کی زیرصدارت مقبوضہ کشمیر پر آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) ہوئی جس میں جموں و کشمیر کی 8 سیاسی پارٹیوں کے لیڈران نے شرکت کی۔ اس میٹنگ میں آرٹیکل 370 کو ہٹائے جانے کے تقریبا دو سالوں کے بعد مودی سرکار نے سیاسی لیڈروں کے ساتھ بات چیت کی ہے۔

کانگریس کے سینئر لیڈر غلام نبی آزاد نے مطالبہ کیا کہ جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ جلد واپس ملے اور اسمبلی انتخابات فورا کرائے جائیں۔ ڈومیسائل سے متعلق پرانے قوانین کو برقرار رکھا جائے اور ریاست کی تقسیم نہیں ہونی چاہئے ۔

دوسری جانب عالمی میڈیا کے مطابق مودی سرکار مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد نئی چال چلنے والی ہے ، نام نہاد انتخابات کیلئے مقبوضہ کشمیر اسمبلی کی نشستیں 107 سے بڑھا کر 114 کی جائیں گی، حلقہ بندیاں تبدیل کر کے انتخابات کا ڈھونگ رچایا جائے گا ، تاکہ کٹھ پتلی بھارت نوا ز جماعتو ں کو فائدہ پہنچایا جا سکے۔

آل پارٹیز کانفرنس میں مودی نے اپنے عزائم واضح کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں پہلے ریاستی انتخابات سے قبل حدبندیاں ہوں گی، ریاستی حیثیت سمیت دیگرمعاملا ت پر بعد میں غور کیا جائے گا،واضح رہے مودی کی طرف سے بلائی جانے والی کانفرنس میں کٹھ پتلی رہنمائوں نے بھی بھارت سے کشمیر کی  5 اگست 2019 سے  پہلے کی خصوصی حیثیت بحال کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے جو مودی کیلئے ایک بڑے جھٹکے سے کم نہیں ،نئی دہلی میں ہونے والی کانفرنس  میں حریت قیادت کو مدعو ہی نہیں کیا گیا۔