اترپردیش میں انتہا پسند یوگی آدیتیہ ناتھ وزیراعلیٰ بنے تو مسلمان مشکل میں آگئے

اترپردیش میں انتہا پسند یوگی آدیتیہ ناتھ وزیراعلیٰ بنے تو مسلمان مشکل میں آگئے

نئی دہلی: مودی کا انتہاپسندی کا ایجنڈا آگے بڑھانے کے لیے 'یوگی آدیتیہ ناتھ' نے نفرت پھیلانی شروع کردی۔مسلمانوں کی گرفتاریاں شروع،مذبح خانوں پر تالے پڑگئے، انتہا پسند عناصر کو دیکھ کر شیو سینا نے بھی کھلے عام غنڈہ گردی شروع کردی۔

یوگی آدیتیہ کے بارے میں سوشل میڈیا پر تبصر ہ کرنا بھی جرم بن گیا، اتر پردیش میں22سال کے راحت خان کو گرفتار کرلیا گیا، اتر پردیش میں یوگی کے آتے ہی مذبح خانے بند ہونے شروع ہو گئے ہیں۔ 
مساجد میں مورتیاں رکھنے، بابری مسجد کی جگہ رام مندر بنانے کی باتیں کرنے والے یوگی آدتیہ کو یوپی کا وزیراعلیٰ بنا نا مودی سرکا ر کی مسلمان مخالف پالیسی کی واضح مثال ہے۔نفرت کے پرچاری کو اقتدار دیے جانے پر شیو سینا بھی سینہ چوڑا کرکے کھلے عام غنڈہ گردی کررہی ہے۔
شیوسینا کے ممبر پارلیمنٹ گائیک واڈ نے دوران پرواز ائیر انڈیا کےا سٹاف سے بد تمیزی کی، مارا پیٹا اور معافی بھی نہ مانگی۔

مصنف کے بارے میں