عمران خان کو لاہور ہائیکورٹ سے ریلیف ملنے کا سلسلہ جاری، 27 مارچ تک گرفتاری سےروک دیا

عمران خان کو لاہور ہائیکورٹ سے ریلیف ملنے کا سلسلہ جاری، 27 مارچ تک گرفتاری سےروک دیا
سورس: Twitter

لاہور : لاہور ہائیکورٹ سے سابق وزیر اعظم عمران خان ریلیف ملنے کا سلسلہ جاری ہے۔ عمران خان کی پانچ مقدمات میں حفاظتی ضمانت میں 27 مارچ تک توسیع کردی گئی ۔ 

جسٹس طارق سلیم شیخ اور جسٹس انوار حسین پر مشتمل دو رکنی بینچ نے عمران خان کی حفاظتی ضمانتوں کی درخواستوں کی رجسٹرار آفس کے اعتراض کے ساتھ سماعت کی۔جسٹس طارق سلیم نے ریمارکس دیے کہ ہم آپ کی حفاظتی ضمانت میں توسیع کررہے ہیں ۔ اگر آپ کا بیان حلفی درست نہ ہوا تو نتائج بھگتنا پڑیں گے  ۔  

وکیل عمران خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ہم پیش ہونا چاہتے ہیں، ہماری بدنیتی کہیں بھی نہیں ہے، عمران کی شدید سکیورٹی خدشات ہیں۔

عمران خان نے روسٹرم پر آکر کہا کہ جب میں 18 مارچ کو اسلام آباد گیا تو پتھراؤ اور شیلنگ کی گئی ، میری زندگی خطرے میں تھی ، تمام کوششوں کے باوجود میں متعلقہ عدالت نہیں پہنچ سکا، میرے اوپر دہشتگردی کے 40 کیسز ہیں۔

سرکاری وکیل نے اعتراض کیا کہ عمران خان کو لاہور ہائیکورٹ کے بجائے اسلام آباد کی عدالت میں جانا چاہیے۔ عدالت نے عمران خان کی درخواست پر رجسٹرار آفس کا اعتراض ختم کردیا۔

عمران کے وکیل نے کہا کہ 27 کو عمران خان نے دیگر کیسز میں اسلام آباد پیش ہونا ہے یہ عدالت 27 مارچ تک حفاظتی ضمانت منظور کرے۔

جسٹس طارق سلیم شیخ نے عمران خان کے وکیل کو بیان حلفی جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آپ بیان حلفی دیں کہ آپ اسلام آباد کی عدالت میں گئے اور درخواستیں دائر کیں، درخواست دائر ہوئیں تھی مگر اندر جانے نہیں دیا گیا، آپ کی درخواستیں انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں زیر التوا ہیں، آپ کے بیان حلفی کو ریکارڈ کا حصہ بنائیں گے، ہم چاہتے ہیں کہ جو آپ لکھ کر دیں اس پر عملدرآمد ہو۔