فاٹا اصلاحات کا بل آج اسمبلی میں پیش ہوگا

فاٹا اصلاحات کا بل آج اسمبلی میں پیش ہوگا
کیپشن: image by face book

اسلام آباد : وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قانونی امور بیرسٹر ظفر اللہ کا کہنا ہے کہ فاٹا اصلاحات کا آئینی بل آج قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گاذرائع کے مطابق فاٹا اصلاحات کے حوالے سے پارلیمانی رہنماؤں کا پانچواں اجلاس وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت بدھ کو ہوا۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ اجلاس میں بیرسٹر ظفر اللہ نے فاٹا اصلاحات کا آئینی مسودہ پیش کیا تاہم حکومتی اتحادیوں نے فاٹا اصلاحات کے حوالے سے اختلاف رائے کا اظہار کیا۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ جے یو آئی ف اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے اراکین نے اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔ذرائع کے مطابق حکومتی اتحادیوں کا کہنا تھا کہ ہماری قومی اسمبلی کی 12 سیٹیں قائم رکھی جائیں اور ایک قومی اسمبلی کی نشست کے ساتھ دو صوبائی اسمبلی کی نشستیں دی جائیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اتحادیوں نے مطالبہ کیا کہ آئی ڈی پیز جب دوبارہ واپس آئیں تو ایک بار پھر مردم شماری کی جائے۔ان کا کہنا تھا کہ آج تاریخی دن ہے، فاٹا جو علاقہ غیر تھا آج اپنا ہو گیا ہے۔

فاٹا اصلاحات کے آئینی مسودے کے مطابق فاٹا سے قومی اسمبلی کی 12 تشستیں اور سینیٹ کی موجودہ نشستیں اگلے 5 سال تک برقرار رہیں گی۔

ایک سال میں صوبائی انتخابات ہوں گے جو الیکشن کمیشن الیکشن کرائے گا۔

فاٹا میں صوبائی قوانین کا فوری اطلاق ہو گا اور منتخب حکومت قوانین پر عمل درآمد کے حوالے سے فیصلہ کرے گی۔این ایف سی ایوارڈ کے تحت فاٹا کو 24 ارب روپے کے ساتھ 100 ارب روپے اضافی ملیں گے اور 10 سال کے لیے 1000 ہزار ارب روپے کا خصوصی فنڈ ملے گا جو کسی اور جگہ استعمال نہیں ہو سکے گا۔

سپریم کورٹ اور پشاور ہائی کورٹ کا دائرہ کار فاٹا تک بڑھانے اور ایف سی آر کے مکمل خاتمے پر اتفاق کیا گیا ہے۔