رنگیلا کو مداحوں سے بچھڑے سولہ برس بیت گئے

رنگیلا کو مداحوں سے بچھڑے سولہ برس بیت گئے
سورس: file photo

لاہور: اداکار رنگیلا کو مداحوں سے بچھڑے سولہ برس بیت گئے ۔ رنگیلا نے اداکاری ، صدا کاری ، ہدایتکاری جیسے شعبوں میں کامیابیاں سمیٹیں۔ 

فلمسٹار رنگیلا کا اصل نام سعید علی خان تھا وہ افغان شہر ننگرہار میں پیدا ہوئے تھے لیکن ان کا خاندان پشاور میں آکر آباد ہوگیا ۔قیام پاکستان کے بعد سعید علی خان روز گار کے لئے لاہور آگئے جہاں ان کو روزانہ کی اجرت پر رنگ سازی کا کام مل گیا ۔ انہوں نے اپنے کام میں مہارت حاصل کی اوربطور پینٹر زکام شروع کردیا۔وہ کچھ ہی عرصہ میں ایک بہتر ین پینٹربن گئے اور لاہور میں ان کو اس کام کے حوالے سے کافی شہرت ملی ۔ 

لاہور کے رائل پارک میں ان کی ملاقات اقبال نامی پینٹرز سے ہوئی جو فلمی پوسٹر بنایا کرتے تھے سعید علی خان نے ان کے ساتھ مل کر کام شروع کردیا اور فلمی اداکاروں کے پوسٹر بنانا شروع کردیئے ۔ فلمی پوسٹر بنانے کے ساتھ ان کا فلمیں دیکھنے کا شوق بڑھا جس کی وجہ سے وہ اکثر فلم دیکھنے چلے جاتے ۔ 

ایک روز فلم دیکھ کر واپس آرہے تھے تو اقبال پینٹرز کو کہا کہ میں بھی فلم میں آنا چاہتا ہوں جس پر اقبال پینٹرز ہنسے بھی لیکن ان کو دعا دی کہ اللہ تمہاری یہ خواہش پوری کرے ۔ 

1957 میں لاہور کے لکشمی چوک میں ایک روز پوسٹر بناتے ہوئے ہدایتکار عطااللہ ہاشمی سے ملاقات ہوئی جس کے بعد انہوں نے اپنی فلم " داتا " میں ایک چھوٹا سے کردار کے لئے رنگیلا کو کاسٹ کرلیا ۔ بس پھر رنگیلا پر قسمت کی دیوی مہربان ہوگئی اور وہ سعید علی خان سے فلمسٹار رنگیلا بن گئے ۔ 

شباب کیرانوی کی فلم "ثریا " اور اشفاق ملک کی فلم" گہرا داغ " میں ان کی مزاحیہ اداکاری نے لوگوں کو خوب ہنسایا اور پھر انہوں نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا ۔ 

1968 میں فلم " سنگدل " نے ان کے کیرئیر کو آگے بڑھانے میں بہت مددکی ۔ جس کے بعد فلمسٹار رنگیلا نے ذاتی پروڈکشن ہاؤس کھول لیا وہ اپنی فلم کی کہانی بھی خود لکھتے اور پروڈیوس بھی خود کرتے ۔ان کے پروڈکشن ہاؤس میں بننے والی فلموں میں  عورت راج، سونا چاندی اور انسان اور گدھا کو خوب پذیرائی ملی۔

فلمسٹار رنگیلا نے بطور کامیڈین انڈسٹری میں‌ اپنی جگہ تو بناہی لی تھی لیکن انہوں نے بحیثیت فلم سازاور ہدایت کار بھی خود کو منوایا ۔

 انھوں نے گلوکاری بھی کی اور فلموں کے لیے اپنی آواز میں گانے بھی ریکارڈ کروائے جو عوام نے بے حد پسند کئے۔

رنگیلا نے مجموعی طور پر 660 فلموں میں کام کیا جن میں اردو، پنجابی اور بعض فلموں‌ کے ڈبل ورژن شامل ہیں۔ رنگیلا کو فلمی دنیا میں‌ متعدد اعزازات سے نوازا گیا جب کہ حکومتِ پاکستان کی جانب سے انھیں صدارتی تمغہ برائے حسنِ کارکردگی سے بھی نوازا گیا ۔فلمسٹار رنگیلا کی خدمات پاکستان فلم انڈسٹری میں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی ۔