چوہدری نثار کے حلف نہ اٹھانے کی وجہ سے حلقے میں کروڑوں روپے کا نقصان ہوا: وزیر قانون پنجاب

چوہدری نثار کے حلف نہ اٹھانے کی وجہ سے حلقے میں کروڑوں روپے کا نقصان ہوا: وزیر قانون پنجاب
سورس: فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

لاہور: صوبہ پنجاب کے وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا ہے کہ چوہدری نثار علی خان کے حلف نہ اٹھانے کی وجہ سے حلقے میں کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔ 
تفصیلات کے مطابق وزیر قانون راجہ بشارت کاکہنا تھاکہ چوہدری نثار کا حلف لیناکوئی انہونی بات نہیں، وہ 3سال پہلے حلف لے لیتے تو کیا ہو جاتا، چوہدری نثار سے حکومت کا کوئی معاملہ نہیں جبکہ ان کے حلف نہ اٹھانے سے حلقے میں کروڑوں روپے کا نقصان ہوا۔
واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے منحرف سینئر سیاستدان چوہدری نثار علی خان سپیکر اور ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی کی غیر موجودگی کے باعث رکنیت کا حلف نہ اٹھا سکے اور واپس چلے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ کے روئیے کے خلاف عدالت جاﺅں گا اور 2 دن بعد پھر حلف اٹھانے آؤں گا۔
چوہدری نثار علی خان نے سیکرٹری اسمبلی محمد خان بھٹی سے ملاقات کی اور انہیں حلف اٹھانے کے حوالے سے باضابطہ آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کی عدم موجودگی میں حلف لے سکتا ہوں، پنجاب اسمبلی کے رولز 15 کے مطابق پینل آف چیئرمین حلف لے سکتا ہے جبکہ چوہدری نثار نے رولز کی کاپی بھی سپیکر پنجاب اسمبلی کے چیمبر میں پیش کی تاہم طویل دیر تک انتظار کے بعد انہیں بغیر حلف اٹھائے ہی ایوان سے باہر آنا پڑا۔
پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ میں 2018ءکے عام انتخابات میں 34 ہزار کی لیڈ سے ممبر صوبائی اسمبلی منتخب ہوا تھا، مجھے پہلے قومی اسمبلی سیٹ پر ناکام کروایا گیا اور اب حکومت ایک آرڈیننس کے ذریعے مجھے ڈی سیٹ کرنے کی کوشش میں ہے۔ 
ان کا کہنا تھا کہ میں نے ایک ہفتہ قبل پنجاب اسمبلی کی رکنیت کا حلف اٹھانے فیصلہ کیا اور پنجاب اسمبلی کو لکھ کردیا لیکن آج کہا گیا کہ سپیکر اسمبلی موجود نہیں اس لئے حلف نہیں ہو سکتا حالانکہ پینل آف چیئرمین کے پاس تمام اختیارات ہوتے ہیں اور وہ حلف بھی لے سکتے ہیں، پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ کے روئیے کے خلاف عدالت جاﺅں گا اور 2 دن بعد پھر حلف اٹھانے آؤں گا۔
ایک سوال کے جواب میں چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ میں کسی سیاسی کھیل کاحصہ نہیں ہوں اور سیاسی معاملات پر زیادہ تبصرہ نہیں کرنا چاہتا، ملک کو اس وقت مفاہمت کی ضرورت ہے جبکہ عمران خان کو مشورے دینے والے بہت سے لوگ ہیں لیکن میں صرف اتنا ہی کہوں گا کہ وہ ٹھنڈا کرکے کھائیں۔