بھارتی حکومت کا منسوخ کرنسی نوٹوں کو جلا کر بجلی پیدا کرنے پر غور

بھارتی حکومت کا منسوخ کرنسی نوٹوں کو جلا کر بجلی پیدا کرنے پر غور

نئی دہلی: بھارتی حکومت بڑے نوٹوں کی منسوخی سے ردی ہونے والے نوٹوں سے بجلی پیدا کرنے پر غور کر رہی ہے۔ بھارتی حکومت کو اس بات کا خیال چین سے آیا ہے جہاں 2014 میں ردی کرنسی نوٹوں کو جلا کر بجلی پیدا کی گئی تھی ۔

مودی سرکار 500 اور 1000 روپے کے منسوخ شدہ نوٹوں کے ڈھیر کو ٹھکانے لگانے کے لئے دو تین آپشنز پر غور کر رہی ہے جس میں اول نمبر پر ان کو جلا کر ان سے بجلی پیدا کرنے اور دوسرے نمبر پر ان کے بائیو ماس بلاکس میں تبدیل کر کے صنعتی استعمال میں لانے کا منصوبہ ہے۔

بھارتی سرکار اس بات پر متفق نظر آتی ہے کہ ردی نوٹوں، جن کی تعداد 23 ارب تک ہو گی، سے بجلی پیدا کی جائے کیونکہ ایک ٹن نوٹوں سے 660 کلو واٹ آورز بجلی پیدا کی جا سکتی ہے اور ان کے جلانے سے کوئلے کے مقابلے میں کم فضائی آلودگی پیدا ہو تی ہے اور ان ردی نوٹوں کی راکھ سے اینٹیں بنائی جا سکتی ہیں جو گھروں کی تعمیر میں بھی کام آتی ہیں۔

چین میں ردی کرنسی بینک نوٹوں کا جلا کر بجلی بنانے کا پہلا تجربہ سنٹرل چینی صوبے ہینان کے شہر لووینگ میں کیا گیا جس کی کامیابی کو دیکھتے ہوئے2015 میں جب 100 یوآن کے کرنسی نوٹوں کو منسوخ کیا گیا تو ردی نوٹوں کو پاور پلانٹس میں جلانے کے لئے محفوظ کر لیا گیا جو اب بھی مشرقی چین کے اک پاور پلانٹ میں جلائے جا رہے ہیں اور ان نوٹوں کی راکھ بھی استعمال میں لائی جا رہی ہے۔

جیانگ زو کے پاور پلانٹ کے انجینئر کے مطابق ہر مہینے پلانٹ کے لئے 5 ٹرک لائے جا رہے ہیں جن میں ہر ایک میں 30 ٹن پرزہ کئے ہوئے کرنسی نوٹ لدے ہوتے ہیں۔ ان کو جلانے سے 400 ٹن کوئلے کی بچت ہو رہی ہے۔

30 ٹن کرنسی نوٹ جلانے سے پیدا ہونے والی بجلی ایک خاندان کے لئے 25 سال کے لئے کافی ہو سکتی ہے۔

مصنف کے بارے میں