ملازمت میں توسیع نہ لینے سے جنرل راحیل شریف کی عزت میں بہت اضافہ ہوا: سراج الحق

ملازمت میں توسیع نہ لینے سے جنرل راحیل شریف کی عزت میں بہت اضافہ ہوا: سراج الحق

لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ملازمت میں توسیع نہ لینے سے جنرل راحیل شریف کی عزت میں جو اضافہ ہوا، وہ توسیع حاصل کرنے سے نہیں ہوسکتا تھا۔قوم راحیل شریف کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھے گی۔حکمرانوں کا احتساب ضروری ہے ،حکمران ہر بار احتساب کے شکنجے سے بچ نکلتے ہیں مگر اس بار ایسا نہیں ہوگا۔عدالت عظمیٰ جانتی ہے کہ پوری قوم کی نظریں اس پر لگی ہوئی ہیں ۔ایک ایک لٹیرے کا محاسبہ ہوکر رہے گا ۔جنوبی پنجاب کے عوام حکمرانوں کی ناانصافیوں کی وجہ سے محرومیوں کا شکارہیں۔قوم ہالی ووڈ اداکاروں اور مغل شہزادوں کے پیچھے بھاگنے کی بجائے بانی پاکستان قائد اعظم ؒ کو اپنا رول ماڈل بنائیں اور پاکستان کوایک اسلامی و فلاحی مملکت بنا کر ان کی روح کو تسکین پہنچائیں۔ہم ملک میں فرد اور خاندان کی بجائے قانون کی حکمرانی دیکھنا چاہتے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ بار ملتان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔صدر ڈسٹرکٹ بار عظیم الحق پیر زادہ، صدرملتان ہائی کورٹ بار جمشیدحیات اور سیکرٹری بار عمران خاکوانی نے بھی خطاب کیا ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکمرانوں کے آمرانہ رویے اور ناانصافی پر مبنی پالیسیوں سے صرف جنوبی پنجاب کے عوام پریشان نہیں بلکہ حکمرانوں نے بلوچستان ،سندھ اور خیبر پختونخواہ کے لوگوں کو بھی متنفر کردیا ہے ۔ہرکوئی حکمرانوں کی من مانیوں اور دوسروں کے حقوق غصب کرنے کی شکایت کرتا ہے ۔ہم چاہتے ہیں کہ ریاست عوام پر ظلم و جبر کی بجائے آئین و قانون کے مطابق فیصلے کرے ۔

انہوں نے کہا کہ عدل و انصاف کے بغیر کوئی معاشرہ اور ملک ترقی نہیں کرسکتا ۔ہم ایسا پاکستان چاہتے ہیں جہاں کوئی وی آئی پی نہ ہو اور سب کو برابرکے حقوق حاصل ہو ۔انہوں نے کہا کہ اسٹیٹس کو کی حامی قوتوں نے عام آدمی کو تعلیم صحت روز گار کی سہولتوں سے محروم رکھا ہوا ہے ،اقتدار پر مسلط سیاسی و معاشی دہشت گرد وں کو عوام کی محرومیوں اور پریشانیوں سے کوئی غرض نہیں ،یہ صرف دولت کے پجاری ہیں اور انہیں قومی خزانوں کو لوٹ کر اپنے اکاﺅنٹس میں منتقل کرنے کی فکر رہتی ہے ۔عام آدمی کو دووقت پیٹ بھر کر کھانے کو نہیں مل رہا اور وفاقی کابینہ کی تنخواہوں میں لاکھوں روپے کا اضافہ کردیا گیا ہے ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے بہترین معدنی اور انسانی وسائل سے مالا مال کررکھا ہے ۔اگر قومی وسائل کو عوام کی فلاح پر خرچ کیا جاتا تو آج ملک کی یہ صورت حال نہ ہوتی ۔حکمرانوں نے نہ صرف قومی دولت کو لوٹ کر بیرون ملک جمع کیا بلکہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک سے قرضے لیکر قوم کے ہاتھوں میں صیہونی مالیاتی اداروں کی غلامی کی ہتھکڑیا ں پہنا دی ہیں ۔انہوں نے کہا پاکستان پر اس وقت 73ارب ڈالر بیرونی قرضہ ہے جبکہ پاکستان سے لوٹے گئے 375ارب ڈالر کے اثاثے بیرونی بنکوں میں پڑے ہیں ،اگرلوٹی گئی قومی دولت پاکستان میں آجائے تو نہ صرف ہم تمام قرضے اتار سکتے ہیں بلکہ عوام کو تعلیم اور صحت کی سہولتیں مفت دے سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے 70سال میں ایک بھی ایسا ہسپتال نہیں بنایا جس میں وہ اپنا علاج کروا سکیں ،حکمران ٹولے میں سے کوئی بیمار ہوتا ہے تو فورا لندن اور نیویارک بھاگ جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اقتدار ملاتو پورے ملک میں ایسے ہسپتال بنائیں گے جہاں امیر غریب سب کو یکساں علاج کی سہولتیں ملیں گی اور ان ہسپتالوں میں حکمرانوں کا بھی علاج کریں گے ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی سندھ کا ورکرز کنونشن ملک میں انقلاب کی نوید لے کر آئے گا۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی جدوجہد عوام کو جاگیر داروں ،وڈیروں اور سرمایہ داروں کے چنگل سے نجات دلانے اور ملک میں آئین و قانون کی حکمرانی کے قیام کو یقینی بنانے کیلئے ہے ۔

مصنف کے بارے میں