ناروے پاکستان کے ساتھ تجارت سے زیادہ سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتا ہے

ناروے پاکستان کے ساتھ تجارت سے زیادہ سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتا ہے

اسلام آباد:  پاکستان میں تعینات ناروے کے سفیر جناب تورے ندریبو نے کہا کہ ان کا ملک پاکستان کے ساتھ تجارت سے زیادہ سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتا ہے کیونکہ پاکستان جنوبی ایشیاء کی ایک اہم مارکیٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین کے بعد ناروے پاکستان میں ٹیلی کمیونیکیشن شعبے میں سرمایہ کاری کرنے والا دوسرا بڑا ملک ہے اور ناروے کی کئی کمپنیاں پاکستان میں دلچسپی رکھتی ہیں تاہم پاکستان میں موجودہ کاروباری ماحول اور سیکیورٹی کی صورتحال ان کیلئے اہم چیلنجز ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ناروے کے مزید سرمایہ کاروں کو اپنی طرف راغب کرنے کیلئے پاکستان کو کاروباری ماحول اور سیکیورٹی کی صورتحال کو بہتر کرنا ہو گا اور اپنے آپ کو ایک محفوظ، منافع بخش اور پرکشش مارکیٹ بنانا ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کی اہلیہ محترمہ بھی اس موقع پر موجود تھیں۔

تورے ندریبو نے کہا کہ ناروے کی کمپنی ٹیلی نار پاکستان میں دوسری بڑی موبائل کمپنی ہے جس نے پاکستان میں 3.5ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے اور 5ہزار افراد کو براہ راست ملازمتیں فراہم کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ناروے کراچی میں 2ایل این جی ٹرمینل کے قیام میں پاکستان کے ساتھ تعاون کر رہا ہے اور اس کی ایک کمپنی سوات میں ہائیڈرو پارو پلانٹ کی تنصیب میں بھی تعاون کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی باہمی تجارت اصل صلاحیت سے بہت کم ہے جبکہ تجارت کا توازن پاکستان کے حق میں ہے کیونکہ 2015میں پاکستان کی ناروے کی طرف برآمدات 78ملین ڈالر تھیں اور ناروے کی پاکستان کی طرف برآمدات صرف 11ملین ڈالر تھیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ناروے کی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے ناروے میں قائم پاکستان کے سفارتخانے کو زیادہ فعال کردار ادا کرنا پڑے گا تاہم انہوں نے کہا کہ اگر ناروے کی مزید کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا چاہیں تو ان کا سفارتخانہ ان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرے گا۔ سی پیک کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ پاکستان کی معیشت کیلئے فائدہ مند ثابت ہو گا اور پاکستان کی معیشت کے بہتر ترقی کرنے سے ناروے کے سرمایہ کاروں کی اس میں دلچسپی مزید بڑھے گی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر خالد اقبال ملک نے کہا کہ ناروے اور پاکستان کے مابین طویل عرصے سے عمدہ سیاسی تعلقات قائم ہیں کیونکہ پاکستان کے وجود میں آتے ہی ناروے نے پاکستان کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کر لئے تھے لیکن تجارت کے میدان میں دونوں ممالک بہت پیچھے ہیں کیونکہ پاکستان اور ناروے کی باہمی تجارت ابھی تک 10کروڑ ڈالر کا ہدف بھی حاصل نہیں کر سکی حالانکہ دونوں ممالک کے درمیان متعدد شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے عمدہ مواقع پائے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نجی شعبوں کے درمیان قریبی روابط کو فروغ دینے اور تجارتی وفود کا تبالہ بڑھانے پر توجہ دیں جس سے دوطرفہ تجارت میں کافی بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ ناروے تیل، پن بجلی اور معدنیات سمیت قدرتی وسائل سے مالا مال ملک ہے لہذا وہ پن بجلی پیدا کرنے، تیل و گیس اور معدنیات کی تلاش میں پاکستان کے ساتھ تعاون کرے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ناروے کے درمیان زراعت کے میدان میں بھی بہتر تعاون کو فروغ دیا جا سکتا ہے کیونکہ پاکستان ناروے کو سمندی خوراک اور آم سمیت دیگر زرعی مصنوعات برآمد کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیلی نار سمیت ناروے کی تقریبا 10کمپنیاں پاکستان میں کامیابی کے ساتھ کاروبار کر رہی ہیں جس سے ثابت ہے کہ پاکستان غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے ایک پرکشش مارکیٹ ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک کی وجہ سے پاکستان میں کاروبار اور سرمایہ کاری کے مزید نئے مواقع پیدا ہوں گے لہذا یہی مناسب وقت ہے کہ ناروے کے سرمایہ کار پاکستان میں جوائنٹ وینچرز اور سرمایہ کاری کیلئے کوششیں تیز کریں۔اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر خالد ملک، نائب صدرطاہر ایوب،طارق صادق، میاں اکرم فرید، ظفر بختاوری، زاہد مقبول ،ملک سہیل حسین، خالد چوہدری، نعیم صدیقی، رانا مبشر، طلحہ سہیل اور دیگر نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور ناروے کے ساتھ تجارت کو فروغ دینے میں دلچسپی ظاہر کی۔

مصنف کے بارے میں