24اراکین پارلیمنٹ اثاثہ جات کی تفصیل جمع نہ کروا سکے

24اراکین پارلیمنٹ اثاثہ جات کی تفصیل جمع نہ کروا سکے


اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کہاہے کہ اب تک 24 ارکان پارلیمان نے اثاثہ جات وذمہ داریوں سے متعلق سالانہ بیانات وتفصیلات کمیشن کے پاس جمع نہیں کرائے۔


کمیشن کے ایک عہدیدارنے بتایاہے کہ اثاثہ جات و لائبلیٹیز سے متعلق تفصیلات جمع کرانے تک ان ارکان کی رکنیت معطل رہے گی۔ انہوں نے بتایا کہ اپنے ، اپنے بچوں وزیرکفالت افراد اوراہلیہ کے اثاثہ جات وذمہ داریوں سے متعلق بیانات وتفصیلات جمع کرانے والے تمام اراکین پارلیمان وممبران صوبائی اسمبلیوں کی رکنیت بحال کردی گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ اس وقت اراکین قومی، صوبائی اسلمبلیاں وسینیٹ کی تعداد1174 ہے جن میں 342 ارکان قومی اسمبلی، سیینیٹ 104، پنجاب اسمبلی کے 371، سندھ اسمبلی کے 168، خیبرپختونخوا اسمبلی کے 124 اور بلوچستان اسمبلی کے 64 ارکان شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس وقت سینیٹ،قومی اسمبلی اورصوبائی اسمبلیوں کی 8نشستیں خالی ہیں۔ایک سوال پرانہوں نے کہاکہ عوامی نمائندگی کے ایکٹ کے دفعہ 42اے اورسینیٹ الیکشن ایکٹ مجریہ 1975ء کے دفعہ 25 اے کے تحت ارکان پارلیمان وصوبائی اسمبلیوں کیلئے سالانہ اپنے، اپنے بچوں و زیرکفالت افراد اور اہلیہ کے اثاثہ جات و ذمہ داریوں سے متعلق بیانات و تفصیلات جمع کرانا ضروری ہے۔