کراچی، پاکستان کوارٹرز خالی کرانے کیلئے پولیس کا ایکشن، متعدد افراد زخمی

کراچی، پاکستان کوارٹرز خالی کرانے کیلئے پولیس کا ایکشن، متعدد افراد زخمی
کیپشن: جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی ہوئے جس میں پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔۔۔۔۔فوٹو/ اسکرین گریب

کراچی: کراچی کے علاقے گارڈن میں واقع پاکستان کوارٹرز بنا میدان جنگ بن گیا۔ پولیس سرکاری گھروں سے مکینوں کی بے دخلی کیلئے پہنچی تو مکینوں کی جانب سے مزاحمت کی گئی، جس پر جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہو گیا اور خواتین بھی پیش پیش رہیں۔

پولیس نے ایکشن لیتے ہوئے مظاہرین پر آنسوگیس کے شیل برسائے، لاٹھی چارج بھی کیا اور مظاہرین کو واٹر کینن سے دھو دیا۔ پولیس کے ایکشن کے بعد مظاہرین بپھر گئے اور بھرپور ری ایکشن دیا۔ پتھر برسائے، دوبدو لڑائی میں کبھی مظاہرین حاوی نظر آئے تو کبھی پولیس اور جھڑپوں کے دوران پولیس کے ہتھے جو آیا اسے پکڑ کر گرفتار کر لیا۔

جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی ہوئے جس میں پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔ فاروق ستار بھی اس موقع پر موجود تھے اور معاملے کو مذاکرات سے حل کرانے کی کوشش کی۔ وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس کو فوری طور پر ہٹنے کا حکم دیا۔

یاد رہے رہے سرکاری گھروں سے بے دخلی کے لیے ممکنہ آپریشن کے خلاف رات گئے پاکستان کوارٹرز کے علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد گھروں سے باہر نکل آئی۔ احتجاج میں مرد بچوں اور خواتین نے شرکت کی۔ علاقہ مکینوں نے احتجاج کیا تو سیاسی رہنما بھی علاقہ مکینوں سے اظہار یکجہتی کے لیے پاکستان کوارٹرز پہنچ گئے۔ ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار، کنور نوید جمیل اور عامر خان نے گھر خالی نہ کرنے کا مطالبہ کیا۔

فاروق ستار کا کہنا تھا کہ سرکاری کوارٹر خالی کرانا موجودہ حکومت کے ہی خلاف سازش ہے۔ عامر خان کا میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان کوارٹر کے مکینوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ چیف جسٹس سے اپیل کرتے ہیں کہ فیصلے پر سوموٹو لیں۔

پی ٹی آئی کے ایم پی اے جمال صدیقی احتجاج میں پہنچے تو مظاہرین حکومت مخالف نعرے بازی شروع کر دی۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ ان کے پاس مالکانہ حقوق کے سرٹیفیکیٹ موجود ہے۔ پاکستان کوارٹر کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ ایسی تبدیلی نہیں چاہیے ہم نے اس لیے ووٹ نہیں دیا تھا کہ گھروں سے نکال دیئے جائیں۔