سب سے بڑا بحری جہاز 'آئس -بریکر ' دسمبر سے بحیرہ آرکیٹک میں آپریشنل ہوجائے گا

سب سے بڑا بحری جہاز 'آئس -بریکر ' دسمبر سے بحیرہ آرکیٹک میں آپریشنل ہوجائے گا

ماسکو: روس کا  ایٹمی قوت سے چلنے والا دنیا کا سب سے بڑا بحری جہاز 'آئس -بریکر  ' دسمبر سے بحیرہ آرکیٹک میں آپریشنل ہوجائے گا۔

تفصیلات کے مطابق ایٹمی ری ایکٹر کے ساتھ قطب شمالی میں سفر کیلئے یہ دنیا کا سب سے بڑا آئس بریکر  ہے۔ پوری دنیا میں روس واحد ملک ہے جو ایٹمی ری ایکٹرز کو آئس بریکر چلانے کیلئے استعمال کرتا ہے۔

روسی آئس بریکر آرکٹیکا تین میٹر تک برف کو توڑنے جبکہ 33ہزار ٹن وزن اٹھانے کی صلاحیت کا حامل ہے۔روسی میڈیا کے مطابق اس سے پہلے روس نے پانچ میٹر تک برف کو توڑنے کی صلاحیت کے آئس بریکر کو بھی آزمانے کی کوشش کی تھی ، تاہم کچھ ٹیکنیکی وجوہات کی بنا پر اس منصوبے کو روک دیاگیا تھا۔ 

روسی آئس بریکر اس وقت دنیا میں سب سے بڑےایٹمی آئس بریکر کے طور پر پیش کیا جارہاہے ۔ انتظامیہ کا کہناہے کہ ا س آئس بریکر کی جہاں اور خوبیاں ہیں وہیں اس کو کئی ماہ تک برفانی موسم کا سامنا کرتے سمندر میں گزارنے کے لیے تیار کیا گیا ہے ۔ 

روسی آئس بریکر کے آپریشنل ہونے سے جہاں برفانی علاقوں میں پھنسے بحری جہازوں کے لیے بڑی پیش رفت قرار دیا جارہاہے وہیں سمندری علاقوں میں ریسرچ کرنے والی بین الااقوامی تنظیم نے بھی اس کو سراہا ہے ۔ 

قطبی آئس لینڈ علاقوں میں ریسرچ کرنے والے ماہرین کا کہناہےکہ ہمیں جس  چیز کی دقت ہوتی تھی اس کو اس آئس بریکر سے حل کرلیا گیاہے ۔ 

ایسے سمندری علاقے بھی موجود ہیں جن میں برف کی بڑی تہہ ہونے کی وجہ سے پہنچا نہیں جاسکتا۔ مگر یہ اب یہ بھی ممکن ہوجائیگا۔ جس سے ریسرچ کرنے کے لیے آسانیاں ہوجائیں گی ۔