ایسا منفرد ڈیری فارم جہاں صرف خواجہ سرا کام کرتے ہیں

ایسا منفرد ڈیری فارم جہاں صرف خواجہ سرا کام کرتے ہیں

نئی دہلی:بھارت میں خواجہ سراؤں نے ملک کا پہلا ڈیری فارم متعارف کرایا ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق یہ ڈیری فارم 30 خواجہ سراؤں کے لیے انفرادی مکان، ایک گائے اور مشترکہ کاروبار شروع کرنے کا سبب بن گیا ہے۔

ڈیری فارم کو ٹرانس جینڈرز ملک پروڈیوسرز کوآپریٹیو سوسائٹی کا نام دیا گیا ہے۔ ڈیری فارم پچھلے ماہ سے جنوبی ریاست تامل ناڈو میں حکومتی تعاون سے کام کررہا ہے۔

ڈیری فارم کی نگران خاتون خواجہ سرا بھومیکا ہیں جوبرسوں پہلے اپنے والدین کے گھر سے فرار ہوگئی تھیں اور تب سے اب تک بھیک مانگ کر گزارا کرتی تھیں۔

بھومیکا نے  بتایا کہ وہ پچھلے پانچ برسوں سے مختلف ٹرینوں میں بھیک مانگا کرتی تھیں، اس دوران انہوں نے بہت مشکل وقت اور حالات کا سامنا کیا،لیکن ڈیری فارم میں رہتے ہوئے وہ نارمل اور باعزت زندگی گزار رہی ہیں۔

ڈیری فارم ڈیڑھ ایکڑ اراضی پر مشتمل ہے جہاں ہرروز 180 لیٹر دودھ فروخت ہوتا ہے۔بھارت میں سرکاری اعدادو شمار کے مطابق 20 لاکھ خواجہ سرا ہیں۔

اتنی بڑی آبادی کے لیے مکانات فراہم کرنا یا ان کی آمدنی بہتر بنانا انتہائی مشکل ہے یہی وجہ ہے کہ بیشتر خواجہ سرا بھیک مانگ کر گزارا کرنے پر مجبور ہیں۔