حکومتی نمائندوں کی چیف جسٹس کے نامزد چاروں ججز کی حمایت،جسٹس فائز عیسیٰ، جسٹس طارق اور جسٹس منصور نے جسٹس شاہد ،جسٹس حسن اور جسٹس شفیع کی مخالفت کی

حکومتی نمائندوں کی چیف جسٹس کے نامزد چاروں ججز کی حمایت،جسٹس فائز عیسیٰ، جسٹس طارق اور جسٹس منصور نے جسٹس شاہد ،جسٹس حسن اور جسٹس شفیع کی مخالفت کی
سورس: File

اسلام آباد: جوڈیشل کمیشن نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ  کو سپریم کورٹ لانے کی سفارش کر دی ہے۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد وحید ،جسٹس حسن اظہر رضوی کی تعیناتی کی بھی سفارش کر دی گئی۔ حکومتی نمائندوں نے چیف جسٹس کے نامزد چاروں ججوں کو ووٹ دیا۔ 

چیف جسٹس پاکستان کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔اجلاس میں سپریم کورٹ تعیناتی کیلئے اسلام اباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس اطہر من اللہ کا نام اتفاق رائے سے منظور کیا گیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد وحید ،جسٹس حسن اظہر رضوی کی تعیناتی کی بھی سفارش کر دی گئی تاہم جسٹس شفیع صدیقی کا نام اتفاق رائے نہ ہونے پر موخر کر دیا گیا۔کمیشن نے سفارشات منظوری کیلئے پارلیمانی کمیٹی کو بھجوا دیں۔

جوڈیشل کمیشن اجلاس میں پانچ چار کے تناسب سے تین ججز کے ناموں کی سفارش کی گئی۔جسٹس شاہد وحید اور جسٹس حسن اظہر رضوی کے نام کثرت رائے سے منظور ہوئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ، جسٹس سردار طارق مسعود ، جسٹس منصور علی شاہ اور نمائندہ پاکستان بار کونسل اختر حسین نے جسٹس شاہد وحید اور جسٹس حسن اظہر رضوی کے نام کی مخالفت کی۔ 

ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ عمر عطا بندیال ، جسٹس اعجاز الاحسن ، جسٹس ریٹائرڈ سرمد جلال عثمانی ، اٹارنی جنرل اشتر اوصاف اور وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے دونوں ججز کے ناموں کی منظوری دی ۔ 

مصنف کے بارے میں