زلزلے سے 26افراد جاں بحق ،300سے زائد زخمی

زلزلے سے 26افراد جاں بحق ،300سے زائد زخمی

میر پور:پاکستان پنجاب اور آزاد کشمیر کے متعدد علاقوں میں خوفناک زلزلے سے بڑی تباہی مچ گئی ،مختلف شہروں میں زلزلے سے اب تک 26کے قریب افراد جاںبحق اور 300سے زائد زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں ۔

زلزلہ کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ لوگ دفاتر اور گھروں سے باہر نکل آئے اور کلمہ طیبہ کا ورد کرنے لگے ،زلزلے کی شدت5.8ریکارڈ کی گئی ،جس کا مرکز جہلم سے 5کلو میٹر شمال کی طر ف تھا جب کہ گہرائی زیر زمین 10کلو میٹر تھی ۔

وزیر اعظم جو اس وقت دورہ امریکہ پر ہیں انہیں جب اطلاع ملی تو انہوں نے گہرے دکھ اور افسو س کا اظہار کیا اور متعلقہ حکام کو فوری ریسکیو آپریشن کرنے کی ہدایات جاری کیں ،عمران خان کا کہنا تھا کہ متاثرہ علاقوں میں لوگوں کو فوری ریلیف فراہم کرنے کی بھرپور کوشش کی جائے ۔

دوسری جانب آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاک فوج کو فوری طور پر میرپور میں زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کمک پہنچانے کی ہدایت کی ہے۔

نیشنل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر زلزلے کے باعث ابتدائی اطلاعات کے مطابق 20 ہلاکتیں، 300زخمی اور تین بڑے پل متاثر ہوئے، جاتلاں کے علاقے میں سب سے زیادہ تباہی ہوئی۔ چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمدافضل نے زلزلے پربریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ آزاد کشمیر کے علاقے بھمبر میں بھی تباہی ہوئی البتہ سب سے زیادہ متاثر جاتلاں کا علاقہ ہوا۔

چیئرمین این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ زلزلے کے باعث تین بڑے پل متاثر ہوئے، البتہ منگلاڈیم یا بجلی گھرکوکسی قسم کانقصان نہیں پہنچا، ڈیم پرکچھ دیر کے لیے آپریشن کو روکا تھا، پانی گدلا ہونے کی وجہ سے ٹربائن کو روک دیا گیا تھا۔انہوں نے بتایا کہ منگلاڈیم سے50ہزارکیوسک سے کم پانی چھوڑاجارہاہے۔

لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل کا کہنا تھا کہ آج بدھ کو پورے علاقے کاجائزہ لےکرتفصیلات پیش کی جائیں گی جبکہ ریسکیوادارے،پاک فوج کی ٹیمیں امدادی کاموں میں مصروف ہیں، این ڈی ایم اے کی جانب سے 200 ٹینٹ، کچن سیٹس اور دیگر امدادی سامان روانہ کیا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری اولین ترجیح اور کوشش ہوگی کہ امدادی سامان متاثرہ لوگوں کو جلد از جلد تقسیم کردیا جائے، پی ڈی ایم اے پنجاب نے بھی امدادی کارروائیوں میں تعاون کیا جبکہ پاک فوج کی سرچ اورریسکیوٹیمیں متاثرہ علاقوں مین پہنچ چکی ہیں۔لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل کا مزید کہنا تھا کہ سب سے پہلے توجہ ریسکیو پر ہے ، آئندہ ایک ہفتے کے دوران بحالی کا کام بھی شروع کردیا جائے گا۔