ایس ایس پی تشدد کیس، عمران خان کی بریت سے متعلق فیصلہ مؤخر

ایس ایس پی تشدد کیس، عمران خان کی بریت سے متعلق فیصلہ مؤخر

اسلام آباد: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان ایس ایس پی تشدد کیس میں طلبی کے باوجود پیش نہ ہوئے جس پر عدالت نے فیصلہ 4 مئی تک مؤخر کر دیا۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے ایس ایس پی عصمت اللہ جونیجو پر تشدد کے کیس میں عمران خان کی بریت کی درخواست پر فریقین وکلا کے دلائل سننے کے بعد 10 اپریل کو فیصلہ محفوظ کیا تھا جو آج سنایا جانا تھا۔

فاضل جج نے سماعت کی تو عمران خان کمرہ عدالت میں موجود نہیں تھے جس پر جج شاہ رخ ارجمند نے کہا کہ ملزم کی موجودگی میں فیصلہ سنایا جائے گا۔

اسلام آباد: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان ایس ایس پی تشدد کیس میں طلبی کے باوجود پیش نہ ہوئے جس پر عدالت نے فیصلہ 4 مئی تک مؤخر کر دیا۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے ایس ایس پی عصمت اللہ جونیجو پر تشدد کے کیس میں عمران خان کی بریت کی درخواست پر فریقین وکلا کے دلائل سننے کے بعد 10 اپریل کو فیصلہ محفوظ کیا تھا جو آج سنایا جانا تھا۔

فاضل جج نے سماعت کی تو عمران خان کمرہ عدالت میں موجود نہیں تھے جس پر جج شاہ رخ ارجمند نے کہا کہ ملزم کی موجودگی میں فیصلہ سنایا جائے گا۔

مزید پڑھیں: اسحاق ڈار نے ڈاکٹرز کی اجازت کے بنا پاکستان جانے سے معذرت کر لی

عدالت نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو طلب کیا جس پر ان کے وکلا کی جانب سے آج حاضری سے استثنا کی درخوست جمع کرائی گئی۔ عمران خان کی طلبی کے باوجود عدم پیشی پر انسداد دہشت گردی کی عدالت نے برہمی کا اظہار کیا اور کیس میں بریت کی درخواست پر فیصلہ 4 مئی تک مؤخر کر دیا۔

عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ اگر عمران خان 4 مئی کو پیش نہہوئے تو ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں گے۔دوسری جانب انسداد دہشت گردی عدالت کے جج شاہ ارجمند نے بطور ڈیوٹی جج پی ٹی وی اور پارلیمنٹ حملہ کیس کی سماعت کی جس سلسلے میں پی ٹی آئی کے رہنما علیم خان اور شوکت یوسفزئی عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت نے علیم خان اور شوکت یوسفزئی کی عبوری ضمانت میں 24 مئی تک توسیع کرتے ہوئے دونوں ملزمان کو آئندہ سماعت پر دوبارہ پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اے ٹی سی مقدمات، عمران خان کی بریت سے متعلق فیصلہ آج سنایا جائیگا

یاد رہے کہ تحریک انصاف کی جانب سے 2014 میں حکومت مخالف دھرنے کے دوران عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں کے خلاف ایس ایس پی تشدد، پی ٹی وی، پارلیمنٹ حملہ اور اشتعال انگیز تقاریر کے مقدمات درج کیے گئے تھے۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں