طالبان نے رمضان المبارک میں جنگ بندی کا مطالبہ مسترد کر دیا

طالبان نے رمضان المبارک میں جنگ بندی کا مطالبہ مسترد کر دیا

کابل: طالبان نے رمضان المبارک میں جنگ بندی کا افغان حکومت کا مطالبہ مسترد کر دیا ہے۔

طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا ہے کہ جنگ بندی کا مطالبہ نامعقول ہے اس کی کوئی منطق  نہیں ہے۔ سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ ‎افغان حکومت نے اب تک 18 صوبوں سے 550 طالبان قیدیوں کورہا کیا۔ ترجمان طالبان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورت حال میں کورونا وائرس سے ہزاروں قیدیوں کی جانوں کو خطرہ ہے۔ ‎افغان صدر اشرف غنی نے طالبان سےماہ مقدس کے دوران کارروائیاں روک دینے کی اپیل کی تھی۔

دوسری جانب سعودی عرب کی قیادت میں قائم عرب اتحاد نے یمن میں ایک ماہ کے لیے مکمل جنگ بندی میں توسیع کا اعلان کیا ہے۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ اعلان عرب اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے کیا ہے۔ترکی المالکی کا کہنا تھا کہ ابتدا میں 2 ہفتوں کے لیے جنگ بندی کی گئی تھی، 8 اپریل سے جنگ بندی کا آغاز اقوام متحدہ کی درخواست پر کیا گیا تھا اور اب اس میں ایک ماہ کی توسیع کی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عرب اتحاد کے پیش نظر یہ امر زیادہ ضروری ہے کہ جنگ بندی کے دوران متحارب فریق کورونا وائرس سے نمٹنے کی اہمیت اور ضرورت کو محسوس کریں-

ترکی المالکی نے یہ بھی کہا کہ عرب اتحاد نے ایک ماہ کی توسیع کا فیصلہ رمضان میں کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے اور یمنی بھائیوں کو اس مصیبت سے نجات دلانے کے لیے خصوصی اقدام کے جذبے سے کیا ہے۔