آپریشن 2 ہفتے کیلئے بند، صنعتوں کی آکسیجن ہسپتالوں کو دینگے: یاسمین راشد

آپریشن 2 ہفتے کیلئے بند، صنعتوں کی آکسیجن ہسپتالوں کو دینگے: یاسمین راشد
کیپشن: آپریشن پر 2 ہفتے کیلئے بند، صنعتوں کی آکسیجن ہسپتالوں کو دینگے: یاسمین راشد
سورس: file

لاہور: صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے عوام کو متنبہ کیا ہے کہ اگر انہوں نے سختی کے باوجود ایس او پیز پر عمل نہ کیا تو شاید لاک ڈاؤن لگانا پڑے جائے۔ فیصل آباد میں کورونا مثبت کیسز کی شرح 27 ،ملتان میں 23 جبکہ لاہور میں 20 فیصد ہے۔پنجاب میں ایک ہفتے میں تمام فرنٹ لائن ورکرز کی ویکسی نیشن کردیں گے۔

لاہور میں نیوز کانفرنس میں  ان کا کہنا تھا کہ الیکٹو سرجریز پر پابندی سے بچنے والی آکسیجن کورونا مریضوں کو دی جائے گی۔ صنعتوں کو آکسیجن کی کم سپلائی سے بچنے والی آکسیجن ہسپتالوں کو فراہم کی جائیں۔ صنعتوں کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں کہ آکسیجن کی سپلائی نسبتاً کم کریں۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ عوام ہیلپ لائن پر کال کریں، آپ کو گائیڈ کریں گے کہ کون سے ہسپتال جانا ہے۔ صرف ایمرجنسی والے آپریشن کیے جائیں گے۔ الیکٹو سرجریز پر دو ہفتوں کیلئے پابندی لگا دی گئی ہے۔

پاکستان بھر میں کورونا وائرس کی بگڑتی ہوئی صورتحال اور روز بروز اموات میں اضافے پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے کہا ہے کہ سختی کے باوجود لوگ نہ مانے تو لاک ڈاؤن لگا سکتے ہیں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کی پریس کانفرنس سن کر افسوس ہوا۔ ان کی حکومت خود مختار تھی، ویکسین خرید سکتے تھے، جو ویکسین سندھ کو دی گئی ابھی وہ بھی استعمال نہیں ہوئی۔ 

این سی او سی کی پہلی میٹنگ میں سب سے زیادہ شیئر سندھ کو دیا گیا تھا۔ انہوں نے بھارت کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ بھارت ویکسین فراہمی کا سب سے بڑا ملک لیکن شہریوں کی ویکسی نیشن نہیں کر پا رہا۔

صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ پنجاب میں 9 لاکھ 34 ہزار 170 افراد کو کورونا ویکسین لگائی جا چکی ہے۔ اوسطاً 23 ہزار افراد کو یومیہ ویکسین لگائی جا رہی ہے لیکن لاہور میں مزید ویکسی نیشن سینٹر بنائے جا رہے ہیں۔ لاہور میں اگلے دو دن میں ویکسی نیشن کیلئے سپیشل بس روٹ چلا رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ لاہور میں اس وقت لاک ڈاؤن والے 15 علاقے ہیں۔ لاہور میں 874 مریض سرکاری، 400 سے زائد نجی ہسپتالوں میں داخل ہیں۔ لاہور میں مثبت کیسز کی شرح 19 فیصد ہے تاہم شہر میں اس وقت آکسیجن کی صورتحال تسلی بخش ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ لاہور میں 24 گھنٹے کےدوران کورونا سے 28 اموات ہوئیں۔  پبلک سیکٹر ہسپتالوں میں 50 وینٹی لیٹر موجود ہیں۔ دو  ہفتے میں پنجاب میں 200 وینٹی لیٹر بڑھائے گئے ہیں۔ آج لاہور میں 23 نئے وینٹی لیٹر لگائے جا رہے ہیں۔ پرائمری ہیلتھ کیئر نے کورونا مریضوں کیلئے 2 ہزار 310 بیڈ دیے ہیں۔