گاؤں کی لڑکی کو سبق سکھانے کیلئے فلموں میں آیا تھا، نواز الدین صدیقی

گاؤں کی لڑکی کو سبق سکھانے کیلئے فلموں میں آیا تھا، نواز الدین صدیقی

ممبئی: نواز الدین صدیقی کا شمار بالی ووڈ کے صف اول کے اداکاروں میں ہوتا ہے۔ انتہائی غریب اور پسماندہ گھرانے سے تعلق رکھنے والے نواز الدین صدیقی آج تینوں خانز کے بعد سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے اداکاروں میں شامل ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ وہ اداکاری کے شوق کی وجہ سے نہیں بلکہ اپنے گاؤں کی ایک لڑکی کو سبق سیکھانے کے لیے فلموں میں آئے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق نوازالدین صدیقی اپنی نئی فلم ’’بابو موشائی بندوق باز‘‘ کی تشہیر کے سلسلے میں ایک تقریب میں شریک تھے جہاں انہوں نے اپنی اہلیہ انجلی صدیقی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ بیوی تو بیوی ہوتی ہے چاہے میری ہو یا اوباما کی اور کوئی بھی بیوی پسند نہیں کرتی کہ اس کا شوہر کسی بھی خاتون کے ساتھ رومانوی سین کرے۔ یہی کچھ میری بیوی کے ساتھ ہوتا ہے جب وہ مجھے اسکرین پر رومانوی سین کرتے دیکھ کر جذباتی ہو جاتی ہے اور ناراض بھی ہو جاتی ہے۔

نواز نے اپنی زندگی کا ایک اور دلچسپ قصہ سناتے ہوئے کہا کہ پہلے ہر گھر میں ٹی وی نہیں ہوتا تھا سب گاؤں والے ایک ہی جگہ پر ٹی وی دیکھنے کے لیے اکٹھا ہوتے تھے میں بھی وہاں جاتا تھا ہمارے گاؤں کی ایک لڑکی بھی ٹی وی دیکھنے آتی تھی ہم دونوں ٹی وی کم ایک دوسرے کو زیادہ دیکھتے رہتے تھے۔ ایک دن میں نے ہمت کر کے کہا کہ ہم دونوں ایک دوسرے کو 4 سال سے دیکھ رہے ہیں چلو کچھ بات کرتے ہیں جس پر لڑکی نے بات کرنے سے منع کر دیا۔

مجھے بہت غصہ آیا اور میں نے اسے کہا ایک دن آئے گا جب میں ٹی وی میں آؤں گا اس وقت تم سمجھو گی اور آج میں فلم اسٹار ہوں لیکن مجھے نہیں پتہ وہ لڑکی اب کہاں ہے لیکن وہ میری پہلی محبت تھی۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں