سام سنگ کے سربراہ کو کرپشن کے الزام میں 5 برس قید کی سزا

سام سنگ کے سربراہ کو کرپشن کے الزام میں 5 برس قید کی سزا

سیئول:  دنیا  میں سمارٹ فون بنانے والی سب سے بڑی کمپنی سام سنگ بڑی مشکل میں پھنس گئی، کمپنی کے  نائب صدر  لی جائے یونگ کرپشن کے الزام میں عدالت نے 5 برس قید کی سزا سنائی ہے۔

سام سنگ کے 49 سالہ سربراہ رواں برس فروری سے زیرِ حراست ہیں۔ عدالتی فیصلے کے بعد ان کے وکیل نے کہا ہے کہ وہ اس کے خلاف اپیل کریں گے۔

لی جائے یونگ اس وقت سام سانگ کے نائب صدر ہیں مگر اپنے والد اور کمپنی کے چیئرمین لی کُن کے انتقال کے بعد سے کمپنی کی ساری ذمہ داری ان کے سر ہے۔

ان پر الزام ہے کہ انھوں نے صدر پاک گُن ہے کی دوست اور کرپشن سکینڈل کی مرکزی کردار چوئی سُن سِل کی تنظیموں کو ایک متنازع کاروباری فیصلے کی سیاسی حمایت کے عوض تین کروڑ ساٹھ لاکھ ڈالر کے عطیات دیے تھے۔ ان کے وکلا نے عدالت میں موقف اپنایا تھا کہ لی جائے یونگ اس قسم کی کسی ادائیگی سے مکمل طور پر بےخبر ہیں۔

اس سکینڈل میں ملوث ملک کی صدر پاک گُن ہے کے خلاف مواخذے کی تحریک چلی اور گذشتہ سال مواخذے کے بعد انھیں عہدے سے ہٹنا پڑا تھا۔

مصنف کے بارے میں