کرپشن کی ٹیم بنائی گئی تو نواز شریف اُس کے کپتان ہوں گے، عمران خان

پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ ملک میں اگر کرپشن کرنے والوں کی ٹیم بنائی گئی تو نواز شریف اس کے کپتان اور مولانا فضل الرحمان وائس کپتان ہوں گے

کرپشن کی ٹیم بنائی گئی تو نواز شریف اُس کے کپتان ہوں گے، عمران خان

صوابی: پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ ملک میں اگر کرپشن کرنے والوں کی ٹیم بنائی گئی تو نواز شریف اس کے کپتان اور مولانا فضل الرحمان وائس کپتان ہوں گے۔

صوابی میں جلسے سے خطاب کے دوران عمران خان کا کہنا تھا کہ سی پیک پرتمام پاکستانیوں کو مبارک باد دیتا ہوں کیونکہ یہ ایسا منصوبہ ہے جو ملک کا مستقبل روشن کردے گا، اس سے پورے پاکستان کو فائدہ ہوگا، ہمارا مسئلہ چین سے نہیں وفاقی حکومت سے ہے ، ہمیں سی پیک پر وفاق سے تحفظات ہیں، چین ہمیشہ سے پاکستان کا دوست ہے، دوست وہی ہوتا ہے جو مشکل وقت میں آپ کے ساتھ ہوتا ہے، چین ہر مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا۔

چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ وزیراعظم اپنی زبان کے پکے نہیں، وزیراعظم نے اے پی سی میں پہلے مغربی روٹ بنانے کا وعدہ کیا، اب کہا جارہا ہے کہ خیبرپختونخوا سی پیک کا حصہ نہیں، بلوچستان، خیبرپختونخوا اورسندھ کو ان کا حق ملنا چاہئے، کیونکہ جب حق نہیں ملتا تو انتشار پیدا ہوتا ہے، سوئٹزر لینڈ میں 3 قومیں بستی ہیں لیکن تمام قوموں کو یکساں حق ملتا ہے، اس لیے کبھی کسی نے علیحدہ ملک کا مطالبہ نہیں کیا۔ اگرہم حقوق دیتے تومشرقی پاکستان الگ نہ ہوتا، بلوچستان میں اربوں روپے سیکیورٹی پرخرچ ہورہے ہیں کیونکہ وہاں انصاف نہیں کیا گیا، بلوچستان کو اس کے حق سے محروم کیا گیا، بلوچستان میں غربت کم ہوتی تو پورے پاکستان کو فائدہ ہوتا۔ بلوچ عوام اپنا حق مانگ رہے ہیں، چھوٹے صوبے مل کر وفاق سے سی پیک کے بارے میں پوچھیں۔

عمران خان نے کہا کہ سی پیک سڑک کا نام نہیں، سی پیک میں صنعتیں بھی شامل ہیں، چین سی پیک اپنے مغربی علاقے کو ترقی دینے کے لئے بنارہا ہے، قائد اعظم کا پاکستان بنانے کے لیے ہمیں اپنے غریب افراد کا معیارزندگی بلند کرنا ہوگا، آج چین دنیا کی بڑی طاقت ہے، جس نے 35 برسوں میں 70 کروڑ لوگوں کوغربت سے نکالا ہے، دنیا کی تاریخ میں ایسا نہیں ہوا، ہمیں بھی اپنے غریبوں کے بارے میں سوچنا ہوگا، اگرمیں نوازشریف کی جگہ ہوتا تو پہلے چھوٹے علاقوں کے بارے میں سوچتا کیونکہ 45 فیصد پاکستان کے بچے خوراک کی کمی کا شکار ہیں اور ملک کی اکثریت دو وقت کی روٹی کے لیے ترستے ہیں۔

پاناما لیکس سے متعلق عمران خان نے کہا کہ مسلمان اپنے حقوق کے لیے کھڑا ہوتا ہے، جانوروں کے کوئی حقوق نہیں ہوتے، اللہ تعالیٰ نے ہمیں ہرنعمت سے نوازا ہے لیکن ہم تباہی کی طرف جارہے ہیں اور قرضوں کے دلدل میں پھنس رہے ہیں، جب تک انصاف نہیں ہوگا ملک آگے نہیں بڑھے گا،ہمارے ملک میں طاقتور اورکمزور کے لیے الگ الگ قانون ہے، شرم کی بات ہے کہ طاقتورکو سزا نہیں دی جاتی، جب تک طاقتورڈاکو کا احتساب نہیں ہوگا، اس وقت تک ہمارا کوئی مستقبل نہیں، نواز شریف مسلسل جھوٹ بول رہے ہیں، وزیر اعظم اور ان کے بچوں کے بیانات میں واضح تضاد ہے۔ میں ملک کے سارے انصاف کے اداروں کے پاس گیا ہوں، جس قطری کو ہم نے تلورکا شکار کرنےکے لیے منع کیا اس کا خط آجاتاہے، آج چوہدری نثار کہتے ہیں کہ نیب کاسربراہ سپریم کورٹ مقررکرے، چوہدری نثار نے ہمارے موقف کی تائید کردی۔

عمران خان نے کہا کہ ہم جب بھی نکلے تو فوج بلانے کا الزام لگایا جاتا ہے،اگر ہم ملک میں کرپٹ لوگوں کی ٹیم بنائیں تو نواز شریف اس کے کپتان ہوں گے، مولانا فضل الرحمان ٹیم میں نواز شریف کے نائب ہوں گے، مولانا فضل الرحمان اور اسفندیار ولی خان وکٹ کے دونوں جانب کھیلنا چاہتے ہیں۔ آصف زرداری کو نیٹ پریکٹس بھی نہیں کرنے دی گئی، وہ 18 ماہ بعد وطن آئے تو انہیں فوراً ٹیم میں شامل کرلیا گیا، کرپشن کا پیسہ عوام کا ہے، جو دولت عوام پر خرچ ہونی چاہیے وہ ملک سے باہر جارہی ہے، جب تک زندہ ہوں کرپٹ مافیا کے خلاف جنگ کروں گا، اگر سپریم کورٹ سےانصاف نہ ملا تو آخری سانس تک کرپشن کے خلاف سڑکوں پر نکلوں گا۔