’کوئی غیرت کھاؤ، خیبرپختونخواہ کی اسمبلی ہی تحلیل کر دو‘ 

’کوئی غیرت کھاؤ، خیبرپختونخواہ کی اسمبلی ہی تحلیل کر دو‘ 

اسلام آباد: وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو خیبر پختونخوا اسمبلی تحلیل کرنے کا مشورہ دیدیا ہے۔ 
تفصیلات کے مطابق خواجہ آصف نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں لکھا ’پنجاب اسمبلی کی تحلیل تو رک گئی ہے۔ کوئی غیرت کھاؤ، کے پی کے کی اسمبلی ہی تحلیل کر دو، عمران خان کی عزت تحلیل ہو رہی ہے۔‘ 


دوسری جانب سیالکوٹ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایک ظالم اور محسن کش شخص آج جنرل (ر) باجوہ کو گالیاں دے رہا ہے، کہتا ہے نیب جنرل باجوہ کے کنٹرول میں تھا، بتایا جائے کہ کس کی فرمائش پر شریف خاندان اور مجھے قید کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے ٹبر نے تحفے تک بیچ ڈالے، کوئی بعید نہیں بعد میں سارا الزام اپنی مرشد بیوی پر ڈال دے۔ ملک کو معاشی سیاسی دہشت گردی کے خطرات ہیں، علم ہے کہ عوام مشکل میں ہیں، جس شخص نے خوشحالی کی باتیں کیں وہ عوام کوبدحالی میں چھوڑگیا۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماءاور وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ ہم قید سے رہائی مانگتے تھے لیکن اللہ نے ہمیں رہائی کے ساتھ اقتدار بھی دیا، نوازشریف ضرور آئے گا اور ملک کی تقدیر بدلے گی۔ 
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے 23 دسمبر کو پنجاب اور خیبرپختونخواہ اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اعلان کیا تھا۔ 
پنجاب اسمبلی اپوزیشن نے اسمبلیوں کی تحلیل سے پہلے ہی وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرا دی جس کے بعد گورنر پنجاب نے انہیں اعتماد کا ووٹ لینے کا بھی کہہ دیا۔ 
بعد ازاں سپیکر پنجاب اسمبلی نے گورنر کے اجلاس بلانے کے اقدام کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف رولنگ دی اور پنجاب اسمبلی کا اجلاس ملتوی کر دیا جبکہ گورنر نے سپیکر کی رولنگ کو غیر آئینی قرار دیا۔ 
اس سیاسی رسہ کشی میں گورنر پنجاب نے وزیراعلیٰ پنجاب اور کابینہ کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا جس پر معاملہ لاہور ہائیکورٹ میں چلا گیا۔ 
عدالت نے پرویز الٰہی کی جانب سے اسمبلیاں نہ توڑنے کی یقین دہانی پر گورنر پنجاب کا حکم معطل کرتے ہوئے انہیں 11 جنوری تک وزارت اعلیٰ پر بحال کر دیا اور پنجاب کابینہ بھی بحال کر دی گئی۔ 

مصنف کے بارے میں