ای یو ڈس انفو لیب نے بھارت کا مکروہ چہرہ پھر بے نقاب کردیا، اے این آئی کی ذریعے پاکستان مخالف جعلی پراپیگنڈے کا انکشاف  

ای یو ڈس انفو لیب نے بھارت کا مکروہ چہرہ پھر بے نقاب کردیا، اے این آئی کی ذریعے پاکستان مخالف جعلی پراپیگنڈے کا انکشاف  
سورس: File

نئی دہلی  :پاکستان کے خلاف جعلی ذرائع سے فیک نیوز چلانے والے بھارتی میڈیا کا مکروہ کردار پھربے نقاب ہوگیا، تمام جعلی نیٹ ورکس کو اے این آئی دہلی کے سریواستا گروپ کے ذریعے سے چلاتا ہے۔ یہ گروپ گزشتہ 15 برسوں سے جعلی این جی اوز، تھنک ٹینکس اورجعلی میڈیا ہاؤسز کے ذریعے پاکستان کیخلاف زہریلے پروپیگنڈے میں ملوث ہے، پاکستان مخالف بیانیے کو کرونیکل سمیت دیگر جعلی میڈیا کے ذریعے پھیلایا جاتا ہے اور جعلی میڈیا پر’سچی کہانی‘ کے طورپر وائرل کیا جاتا ہے۔

ای یو ڈس انفو لیب نے بھارتی میڈیا کے منہ پر ایک اور طمانچہ    مارا ہے۔ بھارتی نیوز ایجنسی اے این آئی کا جھوٹا اور بے بنیاد بیانیہ منظر عام پر آگیا ۔ ڈس انفو لیب نے   اے این آئی کو بیڈ سورس کا نام د ے دیا ۔

بھارتی نیوز ایجنسی  پاکستان کے حوالے سے اپنی خبروں میں مسلسل ان صحافیوں، تنظیموں اور بلاگرز کا حوالہ دیتی ہے جو وجود ہی نہیں رکھتے۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا  کہ ،این جی اوز کے ذریعے اقوام متحدہ اور یو این ایچ سی آر میں پاکستان کے خلاف جعلی تقریبات  اور مظاہرے کرائے جاتے ہیں۔ ان سب کارروائیوں کا مقصد عالمی سطح پر پاکستان کی ساکھ کو متاثرکرنا ہے۔

رپورٹ کے مطابق  اے این آئی ان افراد، کانفرنسز، تجزیوں اور مضامین کے حوالے دیتا ہے جن کا حقیقت میں وجود نہیں۔ ان نامعلوم مصنفین کو 19 جعلی کانفرنسز، 200 سے زائد تجزیوں اور 500 سے زیادہ آرٹیکلز میں حوالے کے طور پر استعمال کیا گیا۔

رپورٹ  میں کہا گیا ہے کہ اے این آئی کی 2016 سے لے کر2023 تک 300 سے زائد کہانیوں، بلاگرز اور جیوپولیٹکل ماہرین کی رپورٹس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔

مصنف کے بارے میں