موبائل فون جیب میں رکھنا خطرناک ثابت ہو سکتاہے ،ماہرین

موبائل فون جیب میں رکھنا خطرناک ثابت ہو سکتاہے ،ماہرین

لندن : موبائل فون جب سے چھوٹے سائز میں دستیاب ہوا ہے اس وقت سے اس کو جیبوں میں رکھنے کا رواج سے ہو گیا ہے ۔ پاکستان میں تو کم ہی ہے کہ کسی کے پاس موبائل ہو اور ہو جیب میں نہ رکھتاہو۔ مگر اب ماہرین نے تحقیق کے بعد بتایا ہے کہ موبائل جیب میں رکھنا خطرناک ہو سکتاہے ۔

سائسندانوں کا کہناہے کہ موبائل فون سے نکلنے والی ریڈی ایشن انسان کیلئے کسی بھی بڑے نقصان کا سبب بن سکتی ہیں۔ماہرین کے مطابق آئی پیڈز، ٹیبلٹس اور موبائل فونز کا زیادہ استعمال نہ صرف دماغ، کانوں اور دل کیلئے نقصان دہ ہے بلکہ موبائل فون سے نکلنے والی ریڈی ایشن انسان کیلئے کسی بھی بڑے نقصان کا سبب بن سکتی ہیں۔

یہ ریڈی ایشن دماغ کی شریانوں پر بہت برا اثر ڈالتی ہیں۔ ان ڈیوائس سے نکلنے والی شعاعیں بچوں کی صلا حیتیں کم کرتی ہیں۔نئے سروے کے مطابق تجرباتی مشاہدے میں بالغ شخص کی چھ منٹ تک ٹیلی فونک گفتگو کے دوران اس کا ایم آر آئی ٹیسٹ کیا گیااوراس خاکے میں موبائل فون سےلگااس شخص کا کان، گال، چہرہ، آ نکھیں اور دماغ تک متاثرہوئے۔سرخ اور پیلا حصہ بتارہاہے کہ صرف چھ منٹ کی ایک کال کتنا نقصان پہنچا سکتی ہے۔

بچوں میں ممکنہ نقصان کی شرح اس سے کہیں زیاد ہ ہے۔چھ منٹ کی ہی کال پر جب تین سالہ بچے کا تجزیہ کیا گیا تو معلوم ہوا کہ ریڈی ایشن کوظاہرکرتےسرخ اور پیلےرنگ نے پورے چہر ے کو لپیٹ میں لے لیا ہے۔موبائل فون کے استعمال سے بچے کے دماغ کے ساتھ آنکھیں، چہرہ اور دیگر اعضا متاثر ہوسکتے ہیں۔

صرف یہی نہیں جب موبائل فون آپ کی جیب میں ہوتا ہے جیسا کہ لوگ عموماً پینٹ کی جیب میں سامنے کی طرف رکھتے ہیں تو یہاں بھی موبائل فون ریڈی ایشن آپ کوممکنہ نقصان پہنچا رہی ہوتی ہیں۔ اس لیے جیب میں بھی موبائل فونز رکھنا خطرے سے خالی نہیں