کرم ایجنسی ڈرون حملہ، امریکی سفارتخانے کی جانب سے پاکستانی دعویٰ مسترد

کرم ایجنسی ڈرون حملہ، امریکی سفارتخانے کی جانب سے پاکستانی دعویٰ مسترد

اسلام آباد: وفاق کے زیر انتظام علاقے (فاٹا) میں افغان مہاجرین کے کیمپ پر امریکی ڈرون حملے کے پاکستانی دعوے  کو  امریکی سفارتخانے نے مسترد  کر دیا۔امریکی سفارتخانے کے ترجمان رک سنالسین نے پاکستان کے الزامات کو مسترد  کر دیا  تاہم انہوں نے اس بات کی تصدیق یا  تردید نہیں کی کہ کیا  فاٹا   کی ایجنسی کرم میں ہونے والا حملہ امریکی فوج کی جانب سے  کیا  گیا۔

جمعرات کو دفتر خارجہ کے ترجمان نے امریکی سفارتخانے کے بیان پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اپنے ابتدائی موقف پر ہی قائم ہے کہ ڈرون حملہ کرم ایجنسی میں افغان مہاجر کیمپ پر کیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز (24 جنوری) کو افغانستان میں امریکی اتحاد ریزولوٹ سپورٹ مشن (آر ایس ایم) کی جانب سے فاٹا کی کرم ایجنسی میں ڈرون حملہ کیا گیا تھا جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ اس میں مبینہ طور پر حقانی نیٹ ورک کے کمانڈر سمیت 2 افراد ہلاک ہوگئے۔

پاکستان کی جانب سے اس ڈرون حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے بتایا گیا کہ یہ ڈرون حملہ کرم ایجنسی میں افغان مہاجر کیمپ پر ہوا ہے۔

دفترِ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ اس طرح کی کارروائیوں سے امریکا اور پاکستان کے درمیان دہشت گردی کے خلاف جاری تعاون کو دھچکا لگے گا۔

مصنف کے بارے میں