براڈشیٹ نے پاکستان سے لوٹی گئی دولت کی واپسی میں کوئی مدد نہیں کی، سابق چیئرمین نیب

Broadsheet did not help in the return of looted wealth from Pakistan, former NAB chairman said
کیپشن: فائل فوٹو

اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) کے سابق چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ سید امجد نے ایک اہم بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان سے لوٹا گیا پیسہ اور دولت کو ملک میں واپس لانے کیلئے براڈ شیٹ نے کوئی مدد نہیں کی۔

نجی ٹیلی وژن کی ویب سائٹ میں چھپنے والی خبر کے مطابق سابق چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ متعلقہ وزارتوں کی منظوری کے بغیر ہی براڈ شیٹ سے معاہدہ کر لیا گیا تھا جبکہ نیب کے سابق پراسیکیوٹر جنرل کا بیٹا بھی اسی فرم کیلئے خدمات سرانجام دے رہا تھا۔

لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ سید امجد نے یہ بیان برطانوی عدالت میں دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قومی احتساب بیورو کی جانب سے براڈ شیٹ کو دی گئی معلومات کو ہی استعمال کیا گیا جبکہ پاکستان سے لوٹی گئی دولت کی واپسی میں اس فرم نے ہماری کوئی مدد نہیں کی۔

خیال رہے کہ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ سید امجد سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین تھے۔ انہوں نے ہی 2000ء میں امریکا میں قائم براڈ شیٹ کے دفتر کا دورہ کرکے اس کیساتھ پاکستان سے دولت لوٹنے والے افراد کی نشاندہی کیلئے معاہدہ کیا تھا۔

خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے چند دن قبل ہی براڈ شیٹ کے متنازع معاملات کی تحقیقات کیلئے جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی تشکیل دیدی ہے۔ تاہم اپوزیشن کی جانب سے عظمت سعید کو انکوائری کمیٹی کا سربراپ بنانے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

وزرا نے اپوزیشن کے بیانات پر انھیں آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ لوگ اپنی پسند کے ججز اور فیصلے چاہتے ہیں۔ جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید متنازع شخصیت نہیں ہیں، ان کا ماضی اس بات کا گواہ ہے۔ شیخ رشید نے کہا تھا کہ اگر براڈ شیٹ کی تحقیقات کیلئے جسٹس عظمت سعید کو نہ لگائیں تو کیا جسٹس ملک قیوم کی سربراہی میں کمیٹی بنا دیں؟