نور عالم خان کا حکومت کو ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ پڑھنے کا مشورہ

 نور عالم خان کا حکومت کو ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ پڑھنے کا مشورہ
سورس: فائل فوٹو

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی نور عالم خان نے اپنی حکومت کو ٹرانسپیرنسی انٹر نیشنل کی رپورٹ پڑھنے کا مشورہ دے دیا۔

ٹوئٹر پر جاری بیان میں نور عالم خان نے کہا کہ جب میں احتساب، ناانصافی اور مہنگائی سے متعلق آواز اٹھاتا ہوں تو شوکاز دیا جاتا ہے جب میں بجلی اور گیس لوڈ شیڈنگ سے متعلق آواز اٹھاتا ہوں تو شوکاز دیا جاتا ہے۔

54a03517ee13e66f9bffd41c3987606e

خیال رہے کہ آج ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے کرپشن پر سال 2021ء کی رپورٹ جاری کر دی جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں کرپشن میں اضافہ ہوا۔

کرپشن کی عالمی درجہ بندی میں پاکستان کی صورتحال مزید خراب ہو گئی۔ پاکستان کرپشن کی عالمی درجہ بندی میں بہتری کی بجائے تنزلی کی جانب چلا گیا۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے کہا کہ حکومتی دعووں کے برعکس کرپشن کم ہونے کے بجائے بڑھی ہے۔

کرپشن کا عالمگیر جائزہ لینے والے ادارے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے کرپشن سے متعلق سی پی آئی انڈیکس رپورٹ 2021ء جاری کر دی ہے جس کے مطابق پاکستان میں کرپشن میں اضافہ ہوا ہے۔ 180 ممالک کی عالمی فہرست میں پاکستان کی تنزلی 16 درجے رپورٹ کی گئی ہے۔ پاکستان 28 پوائنٹس کے ساتھ کرپشن کے بارے میں عالمی رینکنگ میں 140 ویں نمبر پر آگیا۔ گزشتہ سال کرپشن پرسیپشن انڈیکس میں پاکستان کا نمبر 124 تھا۔

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی دنیا بھر میں کرپشن کی عالمی درجہ بندی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں کرپشن نہ ہونے کے اسکور میں 3 پوائنٹس کی کمی ہو گئی۔ 2021ء میں پاکستان 100 میں سے صرف 28 پوائنٹس حاصل کر سکا جبکہ گزشتہ سال یہ اسکور 31 تھا۔

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے مطابق پاکستان میں کرپشن گزشتہ برس کے مقابلے میں بڑھی ہے۔ 2018 میں موجودہ حکومت نے جب اقتدار سنبھالا اس وقت پاکستان کا کرپشن انڈیکس میں117واں نمبر تھا۔ 2019 میں پاکستان درجہ بندی میں 120ویں نمبر پر تھا۔ 2020 میں 124 ویں اور اب 2022 میں 140 ویں نمبر پر آنا اس بات کا اشارہ ہے کہ موجودہ دور حکومت میں پاکستان کی 23 درجے تنزلی ہوئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق فن لینڈ، نیوزی لینڈ اور ڈنمارک کرپشن کے خلاف 88 اسکور کے ساتھ پہلے نمبر پر رہے، جنوبی سوڈان نے فہرست میں آخری پوزیشن حاصل کی۔  امریکا 67 پوائنٹس کے ساتھ 27 ویں اور بھارت 40 پوائنٹس کے ساتھ 85  ویں نمبر پر رہا۔