سیاسی پارٹیوں کے اہم رہنماؤں نے کہا ں کہاں ووٹ کاسٹ کیے ،تفصیلات سامنے آگئیں

سیاسی پارٹیوں کے اہم رہنماؤں نے کہا ں کہاں ووٹ کاسٹ کیے ،تفصیلات سامنے آگئیں

لاہور : عام انتخابات 2018 کے لیے پولنگ کا آغاز ہوگیا ہے اور عام شہریوں کے ساتھ ساتھ سیاسی رہنما بھی اپنا قومی فریضہ سرانجام دینے کے لیے پولنگ اسٹیشنز پہنچ رہے ہیں۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے جونیئر ماڈل اسکول  اے بلاک ماڈل ٹاؤن لاہور میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔

لیگی رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے سردار ہائی اسکول گڑھی شاہو میں ووٹ کاسٹ کیا۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے این اے 54 اسلام آباد میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے ڈیرہ اسمعیل خان میں واقع ہائر سیکنڈری اسکول عبدالخیل میں ووٹ کاسٹ کیا۔

اس موقع پر مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ 'ووٹ کا استعمال دیانتداری سے کریں، نمائندوں کو پرکھیں اور اس کے مطابق اپنا ووٹ دیں'۔پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی بہنوں بختاور بھٹو زرداری اور آصفہ بھٹو زرداری نے نوابشاہ میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ نے این اے 207 سکھر میں اسلامیہ کالج  کے پولنگ اسٹیشن نمبر 29 میں ووٹ کاسٹ کیا۔سابق صدر آصف علی زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور نے حلقہ این اے 200 اور حلقہ پی ایس 10 نوڈیرو میں گورنمنٹ پرائمری اسکول ٹو میں ووٹ کاسٹ کیا۔متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کراچی میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔اس موقع پر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ وقت کم ہے اور کئی پولنگ اسٹیشنز پر 2 سے 3 ہزار ووٹ ہیں۔


ان کا مزید کہنا تھا کہ ووٹرز کو سہولت ملے کہ وہ آسانی سے ووٹ ڈال سکیں۔پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے این اے 243 کراچی کے پولنگ اسٹیشن ایم ایس پبلک اسکول میں ووٹ کاسٹ کردیا۔این اے 247 کراچی کے آزاد امیدوار جبران ناصر نے پولنگ اسٹیشن نمبر 86 پر ووٹ کاسٹ کیا۔اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے مستقبل کے لیے سب کو نکلنا چاہیے، لوگ گھروں سے نکل کر ووٹ ڈالیں، سب کو اپنا حق رائے دہی استعمال کرنا چاہیے۔

مسلم لیگ (ن) کے امیدوار خواجہ سعد رفیق نے ڈیفنس لاہور کے علاقے میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔