پاکستان نے نفرت انگیز بیانیوں کے پھیلاؤ کیخلاف لائحہ عمل پیش کر دیا

پاکستان نے نفرت انگیز بیانیوں کے پھیلاؤ کیخلاف لائحہ عمل پیش کر دیا
کیپشن: اسلامو فوبیا کا بڑھنا خطرناک صورتحال ہے جو تعصب، نسل پرستی اور تفریق کی نشاندہی کرتا ہے، ملیحہ لودھی۔۔۔۔۔۔فوٹو/ بشکریہ اے پی پی

نیو یارک: اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرز میں پاکستان اور ترکی کی جانب سے خصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے پاکستان کا نفرت انگیز بیانیوں اور اسلامو فوبیا کے پھیلاؤ کے خلاف 6 نکاتی لائحہ عمل پیش کیا۔

خبر رساں ادارے 'اے پی پی' کے مطابق تقریب میں مختلف ممالک کے نمائندگان نے شرکت کی اور پاکستان کے نفرت انگیز بیانیوں اور اسلامو فوبیا کے خلاف لائحہ عمل کو مؤثر قرار دیا۔

اس موقع پر ملیحہ لودھی نے کہا کہ اسلامو فوبیا کا بڑھنا خطرناک صورتحال ہے جو تعصب، نسل پرستی اور تفریق کی نشاندہی کرتا ہے اور اسلام دشمن تعصب عصر حاضر میں نفرت انگیز بیانیے کی سب سے بڑی مثال ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلامو فوبیا کو روکنے اور اس کے خاتمہ کے لیے وزیراعظم عمران خان نے فوری اقدامات بھی کیے ہیں اور اس حوالے سے وہ مختلف فورم پر بات چیت بھی کر چکے ہیں۔

ملیحہ لودھی کا مزید کہنا تھا کہ لائحہ عمل نفرت انگیز بیانیوں بالخصوص اسلام دشمن تعصب کے پھیلاؤ میں کمی میں مدد دے گا۔