کورونا پر قابو پانے کا مشن،لاہور میں مزید 7 علاقے مکمل سیل

کورونا پر قابو پانے کا مشن،لاہور میں مزید 7 علاقے مکمل سیل


لاہور : پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کے اعلان کے بعد گلبرگ، ڈی ایچ اے ، ماڈل ٹا ﺅن، گلشن راوی، فیصل ٹا ﺅن، گارڈن ٹا ﺅن اور والڈ سٹی سمیت لاہور کے 7علاقوں میں رات 12 بجے کے بعد مکمل لاک ڈا ﺅن کر دیا گیا۔

دستاویزات کے مطابق 3 ہزار 613 مریض رپورٹ ہونے پر مذکورہ علاقوں کے مکمل لاک ڈا ﺅن کا فیصلہ کیا گیا، شہر میں سمارٹ لاک ڈاؤن پالیسی کے بعد اب بازاروں میں بھی دکانداروں اور خریداروں کے ٹیسٹ شروع کر دیئے گئے ہیں، ابتدائی مرحلہ میں ہال روڈ، انارکلی، کریم بلاک مارکیٹ، شاہ عالم، اچھرہ بازار، مون مارکیٹ، نشتر کالونی بازار، چونگی امر سدھو، ٹاؤن شپ بازار، صدر کینٹ، بھٹہ چوک، باغبانپورہ بازار اور گڑھی شاہو کے 13 بازاروں میں سمارٹ سیمپلنگ کی گئی۔

ادھر نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی اے سی ) نے کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے ایس او پیزکا 15 نکاتی جامع پلان جاری کر دیا۔ اعلامیے کے مطابق پاکستان میں وبا حساس مرحلے میں داخل ہو چکی ہے اور بیماری کا پھیلاؤ بتدریج شدت اختیار کر سکتا ہے۔ ایس او پیز کے جامع پلان کے مطابق انتظامیہ شہریوں کو لاک ڈاؤن سے پہلے 24-48 گھنٹے کا نوٹس دے گی۔

اس دوران شہری ضروری تیاریاں مکمل کر لیں اور اشیائے ضرورت مناسب مقدار میں سٹور کر لیں۔اعلامیے کے مطابق لاک ڈاؤن کی اطلاع پر دوسری جگہ نقل مکانی سے گریز کریں۔ گھروں سے ایمرجنسی کے بغیر نہ نکلیں، گھر کے معمر افراد، حاملہ خواتین، ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس کے مریضوں کو گھر سے باہر مت جانے دیں۔

دکانوں پر گاہک سماجی فاصلے اور ماسک کی پابندیوں کو یقینی بنائیں، سمارٹ لاک ڈاؤ ن والے علاقوں میں صرف مساجد کے عملہ کو با جماعت نماز پڑھنے کی اجازت ہوگی، باقی لوگ گھروں پر نماز کی ادائیگی کریں۔

کورونا کی علامات ظاہر ہونے پرہیلپ لائن 1166 پر رابطہ کریں۔لاک ڈاؤ ن پر مامور اہلکاروں سے تعاون کریں، سمارٹ لاک ڈاؤ ن کے دوران علاقے کے ہسپتال بند رہیں گے۔

کورونا علامات ظاہر ہونے پر گھریلو ٹوٹکوں سے گریز کریں، سوشل میڈیا پر منفی پرو پیگنڈے پر کان نہ دھریں، صرف مصدقہ حکومتی معلومات پر بھروسہ کریں۔