سی پیک میں کام کی رفتار تیز کرنے کیلئے سٹیئرنگ کمیٹی قائم

سی پیک میں کام کی رفتار تیز کرنے کیلئے سٹیئرنگ کمیٹی قائم
سورس: فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

اسلام آباد: حکومت پاکستان نے پاک، چین اقتصادی راہداری ( سی پیک ) کی راہ میں رکاوٹوں کے خاتمے اور اس پر کام کی رفتار تیز کرنے کی غرض سے’ پاک چائنہ ریلیشنز سٹیئرنگ کمیٹی ‘ قائم کردی ہے۔ 
میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم پاکستان عمران خان کے دفتر سے جاری کردہ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سی پیک کے منصوبوں کے درمیان رابطہ کاری، انہیں حتمی شکل دینے اور منصوبوں پر عملدرآمد کیلئے وزیراعظم نے ’ پاک چائنہ ریلیشنز سٹیئرنگ کمیٹی ‘ تشکیل دیدی ہے، 15 رکنی سٹیئرنگ کمیٹی میں حکومتی، مسلح افواج اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے نمائندے شامل ہیں اور اس لحاظ سے یہ کمیٹی کابینہ کمیٹی برائے سی پیک سے مختلف ہے۔
سٹیئرنگ کمیٹی کے ٹرمز آف ریفرنس اور اس کے اراکین سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت اب سی پی کے معاملے میں سنجیدہ ہوگئی ہے۔ سٹیئرنگ کمیٹی کے چیئرمین وزیرمنصوبہ بندی اسدعمر ہوں گے، کابینہ کمیٹی برائے سی پیک کی چیئرمین شپ بھی انہی کے پاس ہے۔
دیگر اراکین میں نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن، سیکریٹری خارجہ، سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری ریلویز، سیکریٹری پاور، سیکریٹری خزانہ، سیکریٹری منصوبہ بندی، چیئرمین سی پیک اتھارٹی اور چیئرمین گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی شامل ہوں گے۔
ڈائریکٹر جنرل جوائنٹ سٹاف آف جوائنٹ سٹاف ہیڈکوارٹر، چیف آف جنرل سٹاف ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز، چیف آف نیول سٹاف ہیڈکوارٹر اور آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جنس اینالسس بھی سٹیئرنگ کمیٹی کے اراکین میں شامل ہوں گے۔
وزیرمنصوبہ بندی اسدعمر نے اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سٹیئرنگ کمیٹی کا کردار زیادہ تر آپریشنل ہے جبکہ کابینہ کمیٹی ایک پالیسی ساز فورم ہے، کمیٹی کی ذمہ داریوں میں سائنو پاک کو آپریشن کی رفتار کی نگرانی اوراس میں تیزی لانا، مختلف منصوبوں کی پیش رفت کا جائزہ لینا اور تاخیر سے بچنے کیلئے منصوبوں پر عملدرآمد کا لائحہ عمل طے کرنا شامل ہیں۔