نیب قوانین میں ترمیم کے خلاف عمران خان کا اسلام آباد میں احتجاج کا اعلان 

نیب قوانین میں ترمیم کے خلاف عمران خان کا اسلام آباد میں احتجاج کا اعلان 
سورس: File

اسلام آباد: سابق وزیر اعظم نے مہنگائی ،نیب قوانین میں ترمیم کے خلاف 2 جولائی کو اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں احتجاج کا اعلان کردیا ہے۔ 

بنی گالا میں نیوز کانفرنس کرتے انہوں نے کہا کہ اپنی چوری بچانے کیلئے ہمارا انصاف کا نظام برباد کیا۔انہوں نے کرپٹ افراد کو چھوٹ دیدی ہے۔ نیب کی ترامیم میں صرف اور صرف ملک کی تباہی ہے۔ پاکستان کو کسی دشمن کی ضرورت نہیں ہے، یہ جو کرنے جا رہے ہیں وہ تباہی ہے۔ 

عمران خان نے کہا کہ نیب ترامیم  صرف اس ملک کی تباہی  ہے۔  ہمارے دور میں ٹیکسٹائل کے شعبے میں ریکارڈ برآمدات ہوئیں۔  ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کیلئے 20 صنعتوں کا انتخاب ہوا، 3 پر کام شروع ہو چکا تھا۔  ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم سے ٹیکس نہ دینے والی کئی شوگر ملز کی نشاندہی ہوئی۔ 

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے  ٹیکس دہندگان پر بوجھ ڈالنے کی بجائے ٹیکس نیٹ بڑھانے کا منصوبہ بنایا تھا۔  اس ڈیٹا کو مرتب کرنے کیلئے آرٹی فیشل انٹیلی جنس کا استعمال کیا گیا۔ ہم نے ٹیکس نہ دینے والے 4 کروڑ 30 لاکھ گھرانوں کی نشاندہی کی۔  ہم نے اپنی حکومت میں ریکارڈ ٹیکس اکٹھا کیا۔ 

عمران خان نے کہا کہ ان اقدامات سے لوگ ٹیکس چوری پر مجبور ہوں گے۔  انہوں نےایک لاکھ اور ایک لاکھ سے  اوپر والے تنخواہ دار طبقے کی ٹیکس چھوٹ بھی واپس لے لی۔  لوڈشیڈنگ اور مہنگے ڈیزل کا سب سے زیادہ اثر ملکی زراعت پر پڑنے والا ہے۔  روپیہ مسلسل گراوٹ کا شکار ہے۔ 

عمران خان نے کہا کہ صنعتیں اتنا ٹیکس نہیں دے سکتیں۔  صنعتوں پر ٹیکس لگنے سے ملک میں بےروزگاری بڑھے گی۔  سوپر ٹیکس کی وجہ سے کارپوریٹ کا ٹیکس 39 فیصد پر چلا جائے گا۔  قوم پر پہلے ہی بوجھ بڑھا تھا اب بوجھ اور  بڑھے گا۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں یہاں رکیں گی نہیں۔ 

عمران خان نے کہا کہ اب50 روپے پیٹرولیم لیوی عائد کر نے جارہے ہیں ۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ عارضی بجٹ کا سنا۔ بجٹ میں انہوں نے عام آدمی کا معاشی قتل کیا ہے۔ موجودہ حکومت نے ملک کو تباہی کی طرف دھکیل دیا۔ 

مصنف کے بارے میں