لاہور:گذشتہ روز چیف جسٹس کی گاڑی روکنے والی گوجرانوالہ کی خاتون صغریٰ بی بی کے کیس کی سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں سماعت ہوئی اور چیف جسٹس نے مبینہ مقابلے میں 18 سالہ نوجوان کی ہلاکت پر تمام پولیس اہلکاروں کو طلب کرتے ہوئے خاتون کو تحفظ فراہم کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سپریم کورٹ نے نجی میڈیکل کالج کو 3ماہ میں حالت زار بہتر بنانے کا حکم دیدیا
ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی جس دوران تفصیلات بتاتے ہوئے خاتون آبدیدہ ہوگئی اور الزام عائد کیا کہ میرے گھر پر قبضہ کرانے کے لیے پولیس نے میرا اٹھارہ سال کا بیٹا مار دیا،میرے بیٹے پر میرے سامنے تشدد کیا گیا اورپولیس والوں نے انہیں بیگم کوٹ تھانے رکھ بداخلاقی کا بھی نشانہ بنایا۔خاتون نے مزید کہا کہ جج بھی میرے کیس کو لٹکا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:اللہ کرے نثار وزیراعظم بن جائے،چیف جسٹس استعفیٰ دیکر کونسلر کا الیکشن لڑ لیں:جاوید ہاشمی
چیف جسٹس پاکستان نے ایڈیشنل آئی جی پنجاب ابوبکر خدا بخش کو بھی کیس میں معاونت کیلئے طلب کرتے ہوئے خاتون کو تحفظ فراہم کرنے کی ہدایت کی اور تمام پولیس اہلکاروں کو طلب کرلیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ لاہور رجسٹری سے نکلتے وقت ایک خاتون نے چیف جسٹس کی گاڑی روک لی تھی اور فریاد کی تھی کہ اس کے بیٹے کو پولیس والوں نے مقابلے میں ہلاک کردیا ہے جس پر چیف جسٹس آج دن ساڑھے گیارہ بجے کیس سننے کا کہا تھا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں