بھارتی علماء نے شادی بیاہ پر بینڈباجے اورناچ گانے کو غیرشرعی قرار دیدیا

بھارتی علماء نے شادی بیاہ پر بینڈباجے اورناچ گانے کو غیرشرعی قرار دیدیا
سورس: file photo

نئی دہلی: بھارتی علماء نےشادی بیاہ کی تقریبات میں رقص وسرورکی محفلوں اور فضول خرچی کو غیرشرعی قراردیتے ہوئے نکاح پڑھانے سے انکار کردیا اور کہا کہ شادی کی تقریب دونوں فریقین کی رضامندی کیساتھ سادگی سے ہونی چاہئے۔ 

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی شہر جبل پور کی عید گاہ میں علماء ہند کا اجلاس منعقد ہوا جس میں معاشرے کی خامیوں ، کوتاہیوں، شادی بیاہ کی تقریبات میں بینڈ باجے اور فضول خرچی سے متعلق معاملات پر غور کیا گیا ۔ اجلاس کے بعد جاری کئے جانے والے اعلامیہ میں کہا گیا کہ شادی کی تقریب دونوں فریقین کی طرف سے رضا مندی کے ساتھ سادگی سے ہونی چاہئے اور بینڈ باجے ، ناچ گانے  اور دیگر چیزوں پر لاکھوں روپے خرچ کرنے سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ یہ سارے اعمال غیر شرعی ہیں۔

علمائے ہند نے کہا کہ جو رقم فضول کاموں پر خرچ کی جاتی ہے اسے نوبیاہتا جوڑے کے مستقبل میں بہتری کیلئے استعمال کیا جانا چاہیے۔ اکثر شادیوں میں دیکھا جاسکتا ہے کہ فضول امور کی انجام دہی کی خاطر قرض لیا جاتا ہے جس کا بوجھ خاندان کے سربراہ پر پڑتا ہے اور گھر کے معاشی حالات ناسازگار ہوجاتے ہیں۔

علماء کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤ ن اور کورونا وائرس کی وجہ سے صورتحال کافی خراب ہے اور لوگوں کی حیثیت زیادہ خرچ کرنے کی نہیں ہے، میٹنگ میں بھی اس حوالے سے مشورہ لیا گیا ہے جن پر غور کیا جارہا ہے اور جلد ہی اس حوالے سے مفتی اعظم کے پیڈ پر گائیڈ لائنز جاری کر دی جائیں گی۔