عظمیٰ پچیس دن بعد واپس بھارت پہنچ گئی

عظمیٰ پچیس دن بعد واپس بھارت پہنچ گئی

لاہور: عظمیٰ طاہر کی زندگی میں اداسیاں چھوڑ کر صرف 25 دن بعد ہی اپنے دیس لوٹ گئی۔ بھارتی ناری واہگہ بارڈر کے ذریعے اپنے وطن واپس گئی۔ عظمیٰ کو سخت سکیورٹی میں لایا گیا جبکہ بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر اور دیگر حکام بھی اس کے ساتھ آئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عظمیٰ واپسی پر ایف آئی اے امیگریشن حکام کے سوالات کے جواب بھی نہ دے سکی۔

ایف آئی اے حکام کو عظمیٰ نے بتایا کہ پاکستان میں اس کا کوئی رشتہ دار نہیں جبکہ اس نے ویزا فارم میں بیمار آنٹی کی عیادت لکھی تھی۔ دوسری جانب حکام کا کہنا ہے کہ عظمٰی کو طاہر کے قریبی رشتے دار نے ویزا سپانسر کیا تھاجو بونیر کا رہائشی ہے۔

 عظمیٰ کو بھارت جانے کی اجازت گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے دی تھی۔ بھارتی خاتون نے بونیر کے رہائشی طاہر سے پسند کی شادی کی تھی۔

گزشتہ دنوں بھارتی خاتون عظمی کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی کہ بھارت واپس جانے کی اجازت اور پولیس کی تفتیش سے استثنیٰ دیا جائے۔ اسلام آباد سے واہگہ بارڈر تک سکیورٹی فراہم کی جائے اور شوہر کو ہراساں کرنے سے بھی روکا جائے۔

 

واضح رہے اسلام آباد کی مقامی عدالت میں بھارتی شہری ڈاکٹر عظمیٰ نے مجسٹریٹ کے سامنے بیان رکارڈ کرایا تھا۔ اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا میں پاکستان میں شادی کرنے نہیں آئی تھی لیکن میری گن پوائنٹ پر شادی کرائی گئی۔ مجھ سے تمام سامان واپس لے لیا گیا اور ہراساں کرنے کے ساتھ زیادتی کا نشانہ بھی بنایا گیا۔

 

عظمیٰ نے اپنے بیان میں پاکستانی شوہر طاہر علی پر پہلے سے شادی شدہ ہونے کا الزام لگایا کہ وہاں موجود بچے طاہر کو ابو کہہ کر پکار رہے تھے۔ ڈاکٹر عظمیٰ نے کہا میں بھارتی ہائی کمیشن سے باہر نہیں جانا چاہتی اور جب تک بحفاظت واپس نہیں چلی جاتی ہائی کمیشن میں رہوں گی۔

 

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں