بلاول بھٹو کی ایچ آئی وی کے علاج کیلیے وزیراعلیٰ سندھ کو انڈومنٹ فنڈبنانےکی ہدایت

بلاول بھٹو کی ایچ آئی وی کے علاج کیلیے وزیراعلیٰ سندھ کو انڈومنٹ فنڈبنانےکی ہدایت
کیپشن: Image Source: Bilawal Bhutto Zardari Official Twitter Account

لاڑکانہ :چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹوزرداری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ایچ آئی وی سے متعلق آگاہی نہیں جبکہ ایچ آئی وی اور ایڈز میں بہت فرق ہے اگر علاج نہ ہو تو دس سال بعد ایڈز کا ایشو ہو سکتاہے، ہر کسی کو آگاہی ہونی چاہیے کہ وہ خود کو ایچ آئی وی سے بچا سکے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ماضی میں ایچ آئی وی یا ایڈز کو خطرناک سمجھا جاتاتھا ، لاڑکانہ اور رتودیرو میں  وبا نہیں ہے،اس کا علاج ہو سکتاہے اور علاج موجود ہے۔  ایچ آئی وی کے علاج کیلیے وزیراعلیٰ سندھ کو انڈومنٹ فنڈبنانےکی ہدایت کی ہے  جس سے متاثرین کو زندگی بھرعلاج کی سہولت دی جائے گی۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ بیماری کی زد میں آنےوالوں کیلیے علاج کی سہولت پہنچانی ہوگی تاکہ یہ پورے صوبے میں نہ پھیل جائے،  سندھ واحد صوبہ ہے جس میں بہتر نظام ہے، ایچ آئی وی جان لیوا بیماری نہیں اس  کا علاج ہوسکتاہے ،اس کے متاثرین کو منظر عام پر  نہ لانے کو  برداشت نہیں کرینگے، یہ مریض اتنے ہی پاکستانی ہیں جتنے ہم ہیں۔

بلاول نے وزیر اعظم  پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی نالائقی کا بوجھ عوام اٹھا رہے ہیں ، ٹیکس کی کمی کی وجہ سے گیس بجلی کے بل بڑھا رہی ہے، نیب گردی اور ایف آئی اے کا نظام چلنے سے بزنس مین خوفزدہ ہیں، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ اصولوں پر سیاست کی سازش نہیں ، آمر کا بنایا گیا نیب کاقانون کالا قانون ہے ، خان صاحب نیب کو بلیک میلنگ کے ذریعے چلارہے ہیں ۔

بلاول بھٹو نے  نیب پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ  پیپلز پارٹی نیب کو فراڈ ادارہ سمجھتی ہے وزیراعظم کی نیب کو بلیک میلنگ کی کوشش کی مذمت کرتاہوں، چیرمین نیب کے انٹرویو سے عدالتی حکم کی خلاف ورزی ہوئی، حکومت کی کوئی سمت ہے نہ رخ کہ کہاں جا رہے ہیں نیب کا قانون ایسا ہے کہ فرشتہ بھی چیئرمین بنے تو وہ پولیٹیکل انجیرنگ کرے گا۔