ٹیکسیوں کا رنگ "پیلا " ہی کیوں ہوتاہے ؟

ٹیکسیوں کا رنگ

اسلام آباد: کیا آپ یہ جانتے ہیں کہ ٹیکسی کا رنگ پیلا ہی کیوں ہوتا ہے؟ نہیں ناں چلیں ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ ٹیکسیوں کا رنگ پیلا کیوں ہوتاہے ۔تفصیلات کے مطابق پیلے رنگ کی وجہ سے یہ زیادہ نمایاں بھی ہوتی ہیں، جب کہ اضافی فائدہ یہ ہے کہ پیلے رنگ کی ٹیکسیوں کے حادثات کی شرح بھی کسی اور رنگ کی ٹیکسی سروس کے مقابل 19 فیصد تک کم ہے۔سنگاپور میں ہوئے ایک مطالعے کے دوران محققین نے تین مہینے میں16 ہزارٹیکسیوں کا جائزہ لیا، مطالعہ کرنے والوں کا کہنا تھا کہ دن کے اوقات میں پیلی ٹیکسی کی تعداد 5 ٪ فیصد ہوتی ہے لیکن اہم تبدیلی سورج ڈھلنے کے بعد ہوتی ہے۔

رات کے اوقات میں پیلی ٹیکسی کی تعداد میں 19 فیصد تک اضافہ ہو جاتا ہے، مطالعہ کرنے والوں کا کہنا تھا کہ یہ کمی یا اضافہ محض عام سی بات نہیں ہے

۔ ایسا اس لئے ہوتا ہے کہ پیلی ٹیکسی رات میں اسٹریٹ لائٹس کی روشنی میں بآسانی نظر آجاتی ہے۔اگر چہ محقیقین نے یہ نہیں بتایا کہ پہلی بار ٹیکسی کا رنگ پیلا منتخب کرنے والوں کے پیش نظر بھی یہی وجہ تھی یا کچھ اور تاہم وہ پیلے رنگ کی ایک انفرادیت سامنے لانے میں ضرور کامیاب رہے ہیں۔سنگاپور کی نیشنل یونیورسٹی کے محقیقین نے تسلیم کیا کہ پیلے رنگ کی ٹیکسیاں نمایاں ہونے کی وجہ سے حادثات سے زیادہ محفوظ رہتی ہیں۔

اس سے قبل یونیورسٹی آف شکاگو کی جانب سے کئے گئے ایک مطالعے میں بھی تسلیم کیا گیا تھا کہ 1907 میں ٹیکسی کے آغاز کے موقع پر اسے پیلا رنگ اس لئے دیا گیا کہ اس کی پہچان کرنا زیادہ آسان تھا۔ ایک روایت میں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ پہلی بار 1920 میں ٹیکسی کو پیلا رنگ اس وقت دیا گیا جب ایک امریکی ریاست میں ٹیکسی سروس چلانے والی کمپنی نے اپنی گاڑیوں کو باقیوں سے نمایاں کرنے کا سوچا تھا۔