بہت زیادہ بیٹھنے والے افراد میں موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، ڈاکٹروں نے خبردار کردیا

بہت زیادہ بیٹھنے والے افراد میں موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، ڈاکٹروں نے خبردار کردیا

لاہور: کام کے دوران ایک ہی نشست پر گھنٹوں بیٹھے رہنے اور مسلسل ٹیلی وژن دیکھنے سے موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ یہ چونکا دینے والی رپورٹ ڈاکٹرز اور ماہرین صحت تحقیق کے بعد سامنے لائے ہیں۔ اس تحقیق میں تمباکو نوشی اور ورزش نہ کرنے والے جبکہ زیادہ تر وقت بیٹھ کر گزارنے والے کا جائزہ لیا گیا۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ چلنے پھرنے یا ورزش کرنے سے ٹانگوں کے عضلات مسلسل کام کرتے رہتے ہیں اور صحت بہتر رہتی ہے اس کے مقابلے میں ایسے افراد جو مسلسل بیٹھے رہتے ہیں انھیں تجویز دی ہے کہ وہ ساتھ ساتھ کوئی جسمانی سرگرمی بھی ضرور رکھیں تاکہ ان کے جسم میں خون کا بہائو درست رہے۔ ایسا کرنے سے انھیں طویل المدتی فواد حاصل ہونگے۔ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ جو لوگ دن میں کم از کم گیارہ گھنٹے بیٹھ کر گزارتے ہیں ان میں مرنے کا امکان ان افراد کی نسبت 40 فیصد بڑھ جاتا ہے جو دن میں چار گھنٹوں سے بھی کم وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں۔

مسلسل بیٹھنے سے خون کی شریانیں اور میٹابولزم کا عمل متاثر ہوتا ہے، خون میں چربی کی مقدار بڑھ جاتی ہے اور کولیسٹرول کی، صحت کے لیے بہتر سطح کم ہو جاتی ہے۔ جبکہ کھڑے رہنے یا چلنے کی صورت میں ٹانگوں کے عضلات مسلسل کام کرتے رہتے ہیں جس سے خون میں گلوکوز اور چربی کی مقدار کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ بیٹھے رہنے کی صورت میں یہ عمل نہیں ہوتا کیونکہ عضلات اس وقت غیر فعال ہوتے ہیں۔

ڈاکٹروں نے تجویز دی ہے کہ زیادہ دیر تک بیٹھ کر کام کرنے والے افراد کو کوشش کرنی چاہیے کہ وہ وقفوں وقفوں سے اٹھ جایا کریں تاکہ بیٹھنے کے تسلسل کا خاتمہ کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ انہیں پانی کافی مقدار میں پینا چاہیے اور جسم کو کھولنے کی مشقیں کرنی چاہیں۔

ایک اندازے کے مطابق مسلسل بیٹھے رہنے سے سالانہ ساڑھے تین لاکھ کے قریب لوگ لقمہ اجل جاتے ہیں۔ 

ہر سال موت کے منہ میں چلے جانے افراد میں 3.8 فیصد ایسے افراد بھی شامل ہوتے ہیں جن کی موت کا سبب کوئی بیماری نہیں بلکہ مسلسل بیٹھے رہنا ہوتا ہے۔ اس ضمن میں تشویشناک امر یہ ہے کہ لبنان میں بیٹھنے سےہونے والی ہلاکتیں دنیا بھرمیں سب سےزیادہ ہیں جہاں 11.6 فیصد افراد فوت ہوجاتے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جو لوگ مسلسل بیٹھے رہتے ہیں اور ورزش کا بھی اہتمام نہیں کرتے وہ جلد ہی موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ دنیا میں قریبا 31 فیصد افراد ورزش نہیں کرتے اور نہ ہی ان کی کوئی دوسری جسمانی سرگرمی ایسی ہوتی ہے جسے جسم کو تحریک مل سکے۔

خیال رہے کہ انسانی صحت اور طویل عمری کا ایک راز ورزش بھی ہے مگر بہت کم لوگ اس کا اہتمام کرتے ہیں۔ ہرسال 6 سے 9 فیصد افراد ورزش نہ کرنے سے لاحق ہونے والی بیماریوں سے فوت ہوجاتے ہیں۔ ان میں اہم ترین سبب بیٹھنا بھی بتایا جاتا ہے۔ 

رپورٹ میں بتایا گیا کہ دنیا کے 60 فی صد لوگ یومیہ مسلسل تین گھنٹے بیٹھے رہتے ہیں۔ اس دوران وہ کوئی جسمانی سرگرمی نہیں کرتے۔ ہرشخص اوسطا 4 گھنٹے 42 منٹ بیٹھتا ہے، جس کے نتیجے میں سالانہ تین لاکھ 33 ہزار افراد لقمہ اجل بن جاتے ہیں جو کل اموات کا 3.8 فیصد ہے۔

ان میں یورپی ممالک، امریکا مشرق وسطیٰ اور عرب ممالک بھی شامل ہیں۔ عرب ملکوں میں بیٹھنے سے ہونے والی اموات لبنان میں سب سےزیادہ ہیں جہاں 11.6 فی صد افراد کی موت کا سبب بیٹھے رہنا بتایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ فلسطین، شام اور مصر میں بھی اسی سبب سے اموات ہوتی ہیں۔ جنوب مشرقی ایشیا اور امریکا میں بھی بیٹھنے سے شرح اموات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بیٹھنے سے ہونے والی اموات میں لبنان 11.6 فیصد کے ساتھ سب سے آگے ہے۔ دوسرے نمبر پر ہالینڈ ہے جہاں 7.6 فیصد بیٹھنے سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ ڈںمارک میں بیٹھنے سے شرح اموات 6.9 فیصد، میکسیکو میں سب سے کم 0.6 فیصد، میانمار میں 1.3 فی صد، بھوٹان میں 1.6 فی صد ہے۔ آخر میں ماہرین یہ تجویز پیش کرتے ہیں کہ اپنے بیٹھنے کے دورانیے کو کم سے کم کرتے ہوئے دو گھنٹے پر لائیں۔ اس طرح اپ موت کے خطرے سے 50 فی صد تک بچ سکتے ہیں۔