سائنسدانوں نے جنوب مشرقی ایشیا میں ملیریاپھیلنے کا خدشہ ظاہر کر دیا

سائنسدانوں نے جنوب مشرقی ایشیا میں ملیریاپھیلنے کا خدشہ ظاہر کر دیا

لندن :برطانوی سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ ملیریا کی خطرناک ترین قسم ’سپر ملیریا‘ کمبوڈیا سے نکل کر دیگر ممالک تک پھیل رہی ہے۔سائنسدانوں کے مطابق ’سپر ملیریا‘ کمبوڈیا سے نکل کر تھائی لینڈ، لاوس اور جنوبی ویتنام تک پہنچ چکا ہے، جو خطے کے مزید ممالک کو لپیٹ میں لے سکتا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملیریا کی یہ قسم ملیریا کو ختم کرنے والی مرکزی دوائیوں سے بھی ختم نہیں ہوتی۔خیال رہے کہ دنیا بھر میں ملیریا سے سالانہ 21 کروڑ افراد متاثر ہوتے ہیں، جن میں قریبا 7 لاکھ افراد ملیریا کے تمام اقسام کے باعث ہلاک ہوجاتے ہیں۔ملیریا کا مرض خون چوسنے والے مچھروں سے پھیلتا ہے، جس کا مکمل علاج آج تک عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور دیگر اداروں کے لیے چینلنج بنا ہوا ہے۔

تاہم عالمی ادارہ صحت نے رواں برس ملیریا کے عالمی دن کی مناسبت سے اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس مرض کے لیے تیار کی گئی دنیا کی پہلی ویکسین کو ابتدائی طور پر 3 افریقی ممالک میں پیش کیا جائے گا۔